’میرے دماغ پر تحقیق کریں آئی ایم سوری‘: نیویارک کی 44 منزلہ عمارت میں اندھا دھند فائرنگ اور حملہ آور کی لاش سے ملنے والی الجھی تحریر

بی بی سی اردو  |  Jul 31, 2025

امریکہ میں مین ہٹن کے مصروف ترین کاروباری علاقے میں واقع 345 پارک ایونیو کی 44 منزلہ بلند و بالا عمارت، جو وہاں کام کرنے والے سینکڑوں ملازمین کے لیے بہت کچھ تھی، میں اچانک ایک شام سب کچھ بدل کر رہ گیا۔

اس کے گردونواح میں کام کرنے والے لوگ گرمی سے بھرپور جولائی کی اُس شام گھر کی جانب روانہ ہو رہے تھے لیکن اس عمارت کے ملازمین اپنی جان بچانے کے لیے ادھر ادھر دوڑتے، کانفرنس رومز کو میزوں سے بند کرتے اور اپنے پیاروں کو الوداعی پیغامات بھیجتے نظر آئے۔

اس عمارت کی دوسری منزل پر کام کرنے والی جیسیکا چِن نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ ’میں نے اپنے والدین کو میسج کیا کہ میں آپ سے محبت کرتی ہوں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’اس وقت کے احساس کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔‘

جیسیکا اور دیگر افراد لابی سے آنے والی گولیوں کی آواز سن کر فوراً ہی حرکت میں آ گئے۔

وہاں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے، جن میں نیویارک پولیس کے ایک افسر، لابی میں موجود افراد اور 33ویں منزل پر موجود ایک شخص شامل ہیں۔

مین ہٹن کی مصروف گلی میں اندھا دھند فائرنگGetty Imagesاس حملے میں چار افراد مارے گئے

اس واقعے سے کچھ دیر قبل شام 6:30 بجے کے قریب ایک 27 سالہ شخص امریکہ کی مختلف ریاستوں کولوراڈو، نبراسکا اور آئیووا سے ہوتے ہوئے نیویارک پہنچا تھا۔

حکام کے مطابق شین تامورا، جو لاس ویگاس کا رہائشی تھا، نے اپنی کالی بی ایم ڈبلیو کار پارک ایونیو پر ڈبل پارک کی، جو راک فیلر سینٹر اور سینٹ پیٹرک کیتھیڈرل جیسے مشہور مقامات کے قریب واقع ہے۔

اس نے جیکٹ، بٹن والی قمیص اور چشمہ پہن رکھا تھا اور ایک خودکار رائفل کے ساتھ پُرعزم انداز میں اس عمارت کی طرف بڑھا جہاں نیشنل فٹبال لیگ (این ایل ایف) کا مرکزی دفتر واقع ہے لیکن وہ وہاں نہ پہنچ سکا۔

نیویارک پولیس کمشنر جیسیکا ٹِش نے بتایا کہ جیسے ہی وہ 345 پارک کی عمارت کے دروازوں تک پہنچا، اس نے لابی میں اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

پہلے تو وہ وہاں تعینات ایک پولیس افسر کے پاس سے گزر گیا لیکن پھر اس نے مڑ کر اُسے دیکھا اور گولی مار دی۔ 36 سالہ پولیس افسر دیدارالاسلام نے موقع پر ہی جان گنوا دی۔ نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز کے مطابق وہ دو بچوں اور ایک حاملہ بیوی کو چھوڑ گئے۔

تامورا نے ایک خاتون پر بھی فائرنگ کی جو ایک ستون کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی تھیں اور پھر لابی میں مزید آگے بڑھتا چلا گيا۔ بلیک سٹون کمپنی کی ملازم ویسلی لیپیٹنر بھی اس حملے میں ماری گئیں۔

ان کی موت پر کمپنی نے بیان میں کہا کہ ’ہماری دعائیں ان کے شوہر، بچوں اور خاندان کے ساتھ ہیں۔‘

این ایل ایف کے ایک ملازم کو بھی اس حملے میں شدید چوٹیں آئیں۔

این ایل ایف کمشنر راجر گُڈیل نے اپنے عملے کو بتایا کہ فنانس ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے کریگ کلیمنٹی ابھی گھر کے لیے نکلے ہی تھے کہ وہ گولی کا نشانہ بنے۔ ان کے سسر نے نیویارک ڈیلی نیوز کو بتایا کہ وہ اب سرجری کے بعد بہتر ہیں۔

Getty Imagesگھبرائے ہوئے لوگغلط منزل کی لفٹ

فائرنگ کے دوران ایک اور سکیورٹی گارڈ نے لفٹوں کے نظام کو روکنے کی کوشش کی تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔

نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے بتایا کہ ’لیکن گارڈ الانڈ ایٹیئنے جب کاؤنٹر کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہے تھے کہ موقع پر ہی مارے گئے۔‘

اس کے بعد حملہ آور ایک لفٹ کی طرف بڑھا اور لفٹ کے انتظار میں کھڑا ہو گیا۔ وہاں سے ایک عورت باہر نکلی لیکن اس نے اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

لیکن وہ لفٹ اُسے این ایل ایف کے دفتر نہیں لے گئی۔

غلط لفٹ میں چڑھنے کی وجہ سے وہ 33ویں منزل پر جا پہنچا، جہاں عمارت کی مالک کمپنی، روڈن مینجمنٹ کے دفاتر تھے۔

امریکہ میں 15 برس میں پہلی بار فائرنگ سے سزائے موت پانے والے مجرم نے ’مرنے سے پہلے کے ایف سی کھانے کی خواہش کی‘کراچی کے ساحل پر مرد اور عورت کی لاشیں ملنے کا معاملہ: ’ساجد مسیح نے 20 جولائی کو اسلام قبول کیا اور اسی دن دونوں نے کورٹ میرج کی تھی‘ پولیس’یہ تم نے کیا ہے‘: جب ایک ڈاکٹر نے چند منٹ میں ساس، سسر سمیت چار افراد کو زہر دینے والی ’سنگ دل قاتلہ‘ کو پہچان لیاواشنگٹن حادثے میں ہلاک ہونے والی اسریٰ حسین: ’گھر پر کھانا تیار تھا‘ای میلز، چیخ و پکار اور مدد کی تلاش

بلیک سٹون کے ایک ملازم نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ جب لابی میں یہ سب ہو رہا تھا، عمارت کے اندر موجود ملازمین نے ای میل اور مائیکرو سافٹ ٹیمز کے ذریعے پیغامات بھیجنے شروع کیے کہ نیچے ایک مسلح شخص موجود ہے۔

مس چن نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ وہ دوسری منزل پر تقریباً 150 افراد کے ساتھ ایک پریزنٹیشن دیکھ رہی تھیں کہ انھوں نے گولیوں کی آواز سنیں۔

انھوں نے کہا کہ ’کچھ لوگ پچھلے دروازے سے باہر نکل گئے۔ ہم جیسے کچھ لوگ کانفرنس روم کی طرف دوڑ پڑے۔‘

سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک تصویر میں بلیک سٹون کے ملازمین کو صوفے، میزیں اور دیگر فرنیچر دروازے کے آگے جمع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

Getty Imagesنیویارک کے میئر نے کہا کہ تمورا نے این ایل ایف کو اپنی حالت کا ذمہ دار قرار دیا

ای ایس پی این کے مطابق این ایل ایف کے دفاتر میں موجود افراد کو لیگ کی طرف سے پیغامات موصول ہوئے کہ عمارت میں گولیاں چل رہی ہیں۔ انھیں ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے فون بند کر دیں اور پولیس کے پہنچنے تک چھپے رہیں تاہم حملہ آور اپنی اصل منزل تک نہیں پہنچ سکا۔

درین اثنا، عمارت کے باہر پولیس فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

نکیشا لیوس قریب ہی ایک دوست کے ساتھ بیٹھی تھیں۔ انھوں نے این بی سی کو بتایا کہ انھوں نے عمارت سے گولیوں کی تیز آوازیں سنیں اور حملہ آور کو شیشے کے پیچھے دیکھا۔

انھوں نے بتایا کہ اچانک ایک شخص عمارت سے ’بہت تیزی سے‘ بھاگتا ہوا باہر آیا اور مدد کے لیے پکارنے لگا۔ اس شخص نے کہا کہ اُسے گولی لگی ہے۔

لیوس نے کہا کہ ’وہ اتنی زور سے بھاگ رہا تھا کہ مجھے یقین نہیں آیا۔ اس کی کمر پر زخم تھا، شاید گولی نکل گئی تھی۔‘

وہ بھی دوسروں کے ساتھ جا کر ایک دیوار کے پیچھے چھپ گئیں۔ جب وہ انتظار کر رہے تھے تو انھوں نے دیکھا کہ درجنوں ملازمین عمارت سے اپنے ہاتھ سر کے اوپر اٹھائے ہوئے نکل رہے تھے جس سے یہ صاف ظاہر ہو کہ وہ غیر مسلح ہیں۔

’میرے دماغ پر تحقیق کریں‘

جیسیکا ٹِش نے بتایا کہ اس دوران تمورا 33ویں منزل پر گھوم رہا تھا اور چلتے چلتے فائرنگ کرتا جا رہا تھا۔ اسی دوران اس نے ایک اور شخص کو مارا۔

اس کے بعد وہ ایک راہداری کی طرف مڑ گیا جہاں اس نے خود کو سینے میں گولی مار لی۔

تمورا نے ان ہلاکتوں کے لیے ایک اے آر-15 طرز کی رائفل استعمال کی تھی، جسے اس نے خود اسمبل کیا تھا۔ اس میں استعمال ہونے والا نچلا حصہ (جسے گن فریم بھی کہتے ہیں) اس کے ایک جاننے والے نے اس کے لیے خریدا تھا۔

تحقیقات کرنے والی ٹیمیں ابھی بھی نیواڈا اور نیویارک میں اس کے سفر کی تفصیلات دیکھ رہی ہیں کہ وہ لاس ویگاس سے نیویارک کیسےپہنچا تھا۔

اس کی لاش سے تین صفحات پر مشتمل ایک الجھی ہوئی تحریر ملی۔

اس خط میں اس نے لکھا کہ وہ ’سی ٹی ای‘ نامی دماغی بیماری میں مبتلا ہے، جو عموماً سر پر شدید چوٹ لگنے سے پیدا ہوتی ہے، جیسا کہ فوجی محاذ یا امریکن فٹبال جیسے کھیلوں میں ہوتا ہے۔

حکام نے یہ بھی بتایا کہ تمورا کی ذہنی صحت کے حوالے سے ماضی میں بھی تشخیص ہو چکی ہے۔

میئر ایڈمز کے مطابق تمورا نے نوجوانی میں فٹبال کھیلا تھا، اگرچہ پیشہ ور سطح پر نہیں لیکن وہ این ایل ایف کو اپنی حالت کا ذمہ دار سمجھتا تھا۔

اس کے خط میں لکھا تھا کہ ’میرے دماغ پر تحقیق کریں۔ آئی ایم سوری۔‘

واشنگٹن حادثے میں ہلاک ہونے والی اسریٰ حسین: ’گھر پر کھانا تیار تھا‘امریکہ میں 15 برس میں پہلی بار فائرنگ سے سزائے موت پانے والے مجرم نے ’مرنے سے پہلے کے ایف سی کھانے کی خواہش کی‘پراسرار گولی، ملزم کی ہلاکت اور سازشی نظریات: جان ایف کینیڈی کا قتل جس کے حوالے سے شکوک آج بھی موجود ہیںپانی خاموشی سے آیا اور سب کچھ اجاڑ گیا: ’قیامت خیز طوفان‘ جس نے امریکی ریاست ٹیکساس کو ہلا کر رکھ دیاریمنڈ ڈیوس: لاہور میں دن دیہاڑے دو قتل کرنے والا ’کنٹریکٹر‘ جسے 24 لاکھ ڈالر کے عوض رہائی ملی
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More