انڈیا: 40 سال کے شخص کی 13 سالہ بچی سے شادی، ’رشتہ مالکِ مکان ڈھونڈ کر لایا‘

اردو نیوز  |  Jul 31, 2025

انڈیا کی ریاست تلنگانہ کے ضلع رنگا ریڈی میں 13 سال کی ایک لڑکی کو کم عمری کی شادی سے بچایا گیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق ضلع رنگا ریڈی میں 13 سال کی ایک لڑکی کی شادی 40 سال کے شادی شدہ مرد سے کی گئی تھی، تاہم لڑکی کے استاد نے پولیس اور بچوں کو تحافظ فراہم کرنے والے ادارے ’چائلڈ پروٹیکشن بیورو‘ کو اس غیرقانونی شادی کی اطلاع دے دی۔

آٹھویں جماعت کی طالبہ کی شادی 28 مئی کو کنڈیواڈہ کے 40 سال کے شخص سری نواس گوڈ سے کرائی گئی تھی۔

یہ واقعہ اس وقت منظرِعام پر آیا جب متاثرہ لڑکی نے اپنے استاد کو بتایا کہ 40 سال کے شخص سے اس کی شادی کرا دی گئی ہے۔ استاد نے علاقے کے تحصیل دار راجیشور اور پولیس انسپکٹر پراساد سے رابطہ کیا۔

پولیس انسپکٹر پراساد نے بتایا کہ ’متاثرہ لڑکی اپنی ماں اور بھائی کے ساتھ رہتی ہے۔ ماں نے مالک مکان کو بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کی شادی کرنا چاہتی ہے۔ اس کے بعد رشتے کروانے والے ایک شخص نے سری نواس گوڈ کا رشتہ ڈھونڈ لایا اور پھر مئی میں شادی کر دی گئی۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس غیرقانونی شادی میں ملوث شخص، اس کی اہلیہ، لڑکی کی والدہ، رشتے کروانے والے شخص اور پنڈت کے خلاف بچوں کی شادی کی روک تھام کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ متاثرہ لڑکی کو تحفظ کے لیے ساکھی سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔‘

بچوں کو تحفظ فراہم کرنے والے ادارے کی ضلعی افسر پروین کمار نے بتایا کہ ’متاثرہ لڑکی کو کونسلنگ فراہم کی جا رہی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر لڑکی کو جنسی تعلقات کے لیے مجبور کیا گیا ہوا تو سری نواس گوڈ کے خلاف بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ یہ واقعہ ریاست میں بچپن کی شادی کے جاری مسئلے کو اُجاگر کرتا ہے، حالانکہ ریاستی حکومت نے اس رواج کو روکنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’رواں سال 44 جبکہ گذشتہ سال 60 ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ زیادہ تر یہ غیرقانونی شادیاں غربت کی وجہ سے نہیں بلکہ بھاگ جانے کے خوف سے کی جاتی ہیں۔‘

اسی دوران افسر کو ایک اور کم عمری کی شادی کی اطلاع ملی جو 14 اگست کو 18 سال کی لڑکی کی 19 سال کے لڑکے سے ہونے والی تھی۔ انڈیا کے قانون کے مطابق مردوں کے لیے شادی کی عمر 21 سال اور خواتین کے لیے 18 سال ہے۔

پروین کمار نے بتایا کہ ’ہمیں ایسے واقعات کے متعلق مکمل رازداری رکھنا پڑتی ہے ورنہ وہ ہوشیار ہو جاتے ہیں اور ہم شادیاں کروانے والوں کو رنگے ہاتھوں پکڑ نہیں پاتے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More