لیکن ہم نے تو سنا تھا آپ پارلر میں کام کرتی تھیں۔۔ جیا علی کے خود کو باہر سے آئی کہنے پر لوگوں نے سوال کھڑے کردیے ! دیکھیں

ہماری ویب  |  Aug 04, 2025

"یہ تو ڈیپلیکس میں کام کرتی تھی، بال کٹوانے کے بعد صفائی کرتی تھی"

"یہ جھوٹ بول رہی ہے، پہلے سیلون میں کام کرتی تھی، اب خود کو امیر ظاہر کر رہی ہے"

"میں اسے اس وقت سے جانتا ہوں جب یہ ڈیپلیکس میں سویپر تھی"

اداکارہ اور ماڈل جیا علی ایک بار پھر سوشل میڈیا پر زیرِ بحث ہیں، اس بار وجہ بنے ہیں ان کے اپنے ماضی سے متعلق بیانات، جو انہوں نے حال ہی میں فضا علی کے پوڈکاسٹ میں دیے۔ جیا علی کا کہنا تھا کہ وہ لیبیا میں پلی بڑھی ہیں، اور ان کا طرزِ زندگی ہمیشہ مغربی طرز کا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کبھی شلوار قمیض یا دوپٹہ پہننے میں آرام دہ محسوس نہیں کرتیں، اور یہ ملبوسات صرف شوٹس کے لیے پہنتی ہیں۔

جیا علی کی یہ گفتگو کچھ صارفین کو بے حد ناگوار گزری، اور ان کا ردعمل فوری طور پر سامنے آیا۔ سوشل میڈیا پر کئی افراد نے ان کے پس منظر کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اصل حالات چھپا رہی ہیں۔ بعض نے دعویٰ کیا کہ جیا علی ماضی میں ایک بیوٹی سیلون میں کام کرتی تھیں، اور وہاں صفائی کے فرائض انجام دیا کرتی تھیں۔

جیا علی، جو 90 کی دہائی سے شوبز کا حصہ ہیں، ہمیشہ سے اپنی صاف گوئی اور دوٹوک انداز کے لیے مشہور رہی ہیں۔ وہ متعدد بڑے برانڈز، ہدایتکاروں اور پروڈیوسرز کے ساتھ کام کر چکی ہیں، اور اپنے نڈر انداز کی بدولت میڈیا میں ہمیشہ نمایاں رہی ہیں۔

لیکن اس بار ان کی صاف گوئی نے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ اگر ان کا پس منظر واقعی مغربی تھا، تو پھر شوبز میں داخلے سے پہلے سیلون میں ملازمت کیوں کی؟ اور اگر ایسا ماضی تھا، تو اسے تسلیم کیوں نہیں کرتیں؟ بعض صارفین نے یہ بھی کہا کہ اصل مسئلہ یہ نہیں کہ وہ کہاں سے آئیں، بلکہ یہ ہے کہ وہ اپنے ماضی کو قبول کرنے سے کترا رہی ہیں۔

یہ بحث صرف جیا علی کی ذاتی زندگی تک محدود نہیں، بلکہ یہ اس بڑی سوچ کی بھی عکاسی کرتی ہے جو ہمارے معاشرے میں طبقاتی تفریق اور خود کو بہتر ظاہر کرنے کے دباؤ کو جنم دیتی ہے۔ سچ کیا ہے، یہ تو جیا علی ہی بہتر جانتی ہیں، لیکن سوشل میڈیا پر جاری بحث نے ایک بار پھر یہ سوال اٹھا دیا ہے کہ شوبز میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے ماضی کو سنوار کر پیش کرنا ضروری ہے یا نہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More