رواں مالی سال 26-2025 کے پہلے ماہ کے دوران حکومت سندھ کی جانب سے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں جس کے مطابق ترقیاتی بجٹ کا صرف 13 فیصد جبکہ غیر ترقیاتی بجٹ کا صرف 4 فیصد خرچ ہو سکا ہے۔
وزارتِ خزانہ کی رپورٹ کے مطابق مالی سال میں مجموعی طور پر 3642 منصوبے رکھے گئے ہیں جن میں 3162 جاری اور 480 نئے منصوبے شامل ہیں۔ ان منصوبوں کے لیے 520 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے 441 ارب روپے کیپیٹل اور 78 ارب ریونیو اخراجات کی مد میں ہیں۔
پہلے ماہ میں 111 ارب روپے جاری کیے گئے جن میں سے 100 ارب کیپیٹل اور 10 ارب ریونیو کی مد میں تھے تاہم خرچ صرف 14 ارب روپے ہو سکے جو مجموعی ترقیاتی بجٹ کا محض 13 فیصد بنتا ہے۔ اب باقی 11 ماہ میں 408 ارب روپے خرچ کرنے ہیں۔
رواں مالی سال میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 21 کھرب 43 ارب روپے رکھے گئے ہیں ایک ماہ میں 3 کھرب 13 ارب 38 کروڑ روپے جاری کئے گئے جس میں سے 94 ارب 20 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں اسی طرح تنخواہوں کی مد میں 8 کھرب 40 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس میں سے ایک کھرب 77 ارب روپے جاری کئے گئے اس میں سے 47 ارب 21 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔
علاوہ ازیں ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن پر 2 کھرب 71 ارب روپے رکھے گئے جس میں سے 17 ارب 93 کروڑ روپے جاری کئے اور 22 ارب 84 کروڑ روپے خرچ کئے گئے، بلدیاتی اداروں کی امداد پر ایک کھرب 66 ارب روپے رکھے گئے جس میں سے 14 ارب 27 کروڑ روپے جاری کئے گئےاور 60 کروڑ روپے خرچ کئے گئے جبکہ گندم ، ادویات ، مشینری کیلئے سبسڈی پر 4 کھرب 51 ارب روپے رکھے گئے جس میں سے 56 ارب 33 کروڑ روپے جاری کئے گئے اور ان میں سے 17 ارب 71 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
رواں مالی سال میں قرضوں پر سود کی مد میں 59 ارب 76 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جس میں سے 7 ارب روپے جاری کئے گئے اس میں سے کوئی رقم خرچ نہیں ہوئی اسی طرح عمارتوں ، سڑکوں اور نہروں کی مرمت پر 48 ارب 71 کروڑ روپے رکھے گئے جس کے لیے 5 ارب 22 کروڑ روپے جاری کئے گئے اور اب تک 39 کروڑ 35 لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں۔