انڈین وزیراعظم نریندر مودی اگست کے آخر میں چین کا دورہ کریں گے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نریندر مودی کے دورہ چین کے بارے میں اعلان انڈیا کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے منگل کے روز چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ نئی دہلی میں ہونے والی ملاقات کے دوران کیا۔اجیت دوول نے بتایا کہ مودی 31 اگست کو تیانجن میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
یہ نریندر مودی کا 2018 کے بعد چین کا پہلا دورہ ہو گا۔
اجیت دوول نے ملاقات کے آغاز پر کہا کہ ’ہمارے وزیر اعظم شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے لیے چین کا دورہ کریں گے۔دوول نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں ’نئی توانائی‘ آئی ہے۔اس موقع پر چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ چین وزیراعظم مودی کے اس دورے کو ’انتہائی اہمیت‘ دیتا ہے۔وانگ یی نے مزید کہا کہ ’تاریخ اور حقیقت ایک بار پھر ثابت کرتی ہے کہ ایک صحت مند اور مستحکم چین، انڈیا تعلقات دونوں ممالک کے بنیادی اور طویل المدتی مفاد میں ہیں۔‘وانگ یی منگل کی شام کو وزیر اعظم مودی سے ملاقات کریں گے۔دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے دو ممالک چین اور انڈیا جنوبی ایشیا میں اثر و رسوخ کے ایکدوسرے کے مدمقابل ہیں، اور دونوں کے درمیان 2020 میں ایک سرحدی جھڑپ بھی ہو چکی ہے۔انڈیا، امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان کے ساتھ سکیورٹی اتحاد ’کواڈ‘ کا بھی حصہ ہے، جسے چین کے اثر و رسوخ کو کاؤنٹر کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔تاہم، امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انڈیا پر بھاری ٹیرف عائد کیے جانے اور عالمی جغرافیائی سیاست میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد، انڈیا اور چین تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔پیر کو انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے دوران، وانگ یی نے کہا تھا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کو ’حریف یا خطرہ نہیں، بلکہ شراکت دار اور مواقع کے طور پر دیکھنا چاہیے۔‘