بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کے اشتراک سے بلوچستان گرین انرجی اور صنعتی ترقی کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں حکومتی نمائندوں، صنعتکاروں اور سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہم افراد نے شرکت کی۔کانفرنس کا مقصد بلوچستان میں قابلِ تجدید توانائی اور پائیدار صنعتی ترقی کے مواقع کو اجاگر کرنا تھا۔
بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ یہ تقریب بلوچستان کے روشن مستقبل کی طرف ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ قدرتی وسائل، معدنیات، شمسی و ہوائی توانائی کے بے پناہ ذخائر سے مالا مال ہے اور ان وسائل کو بروئے کار لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپیشل اکنامک زونز (SEZs) صنعتی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوں گے جہاں سرمایہ کاروں کو انفراسٹرکچر، زمین، ٹیکس مراعات اور آسان ریگولیٹری فریم ورک فراہم کیا جا رہا ہے۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الکبیر زرکون نے سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون اور سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت گرین انیشی ایٹیوز کو فروغ دیا جائے گا۔
سیکرٹری انرجی داود بازئی نے حکومت بلوچستان کی جانب سے چار اہم توانائی منصوبے سرمایہ کاری کے لیے پیش کیے اور مستقبل کے سولر، ونڈ اور ہائبرڈ منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے نجی شعبے کو ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
چیئرمین بی آر اے عبداللہ خان اور عطاء اللہ جوگیزئی نے بھی خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کو گرین انرجی اور صنعتوں کا مرکز بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
چیئرمین ایڈوائزری بورڈ ایف پی سی سی آئی میاں زاہد محمود نے حکومت بلوچستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو صوبے میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔