پاکستان، چین اور افغانستان سی پیک کو کابل تک توسیع دینے کے لیے پرعزم

اردو نیوز  |  Aug 21, 2025

پاکستان، چین اور افغانستان نے دہشت گردی کے خلاف اپنی مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے اور اربوں ڈالر کے سی پیک منصوبے کی کابل تک توسیع کا عزم کیا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے بدھ کو کابل میں ہونے والے سہ ملکی مذاکرات کے بعد ایک بیان میں یہ بات کہی ہے۔

چین، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سہ ملکی مذاکراتی عمل کا آغاز سنہ 2017 میں ہوا۔ اس کا مقصد تینوں ممالک کے درمیان سیاسی اعتماد سازی، انسداد دہشت گردی کے عمل میں تعاون اور معاشی اعتبار سے باہمی جڑت پیدا کرنا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’تینوں ممالک کے وزراء خارجہ کے درمیان 20 اگست کو چھٹے سہ ملی مذاکرات ہوئے جن میں تینوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔‘

بیان کے مطابق ’اس مذاکرات میں تینوں ممالک کے درمیان سیاسی، معاشی اور سکیورٹی کی سطح پر تعاون کے امور زیربحث آئے۔‘

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’پاکستان، چین اور افغانستان نے تجارت، ٹرانزٹ، علاقائی ترقی، صحت، تعلیم، ثقافت، منشیات کی سمگلنگ کے خلاف کارروائی اور سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے کے حوالے سے تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔‘واضح رہے کہ سی پیک اربوں ڈالر کا منصوبہ ہے جس کا مقصد چین اور پاکستان کو سڑکوں، ریلوے اور توانائی کی پائپ لائنوں کے جال کے ذریعے جوڑنا ہے۔پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے اس موقعے پر اپنے افغان ہم منصب مولوی امیر خان متقی سے دو طرفہ ملاقات بھی کی۔

دفتر خارجہ کے ایک علیحدہ بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے حالیہ سفارتی تعلقات کو چارج ڈی افیئرز سے سفیر کی سطح تک بلند کیے جانے کا خیرمقدم کیا۔دفتر خارجہ نے کہا کہ ’اسحاق ڈار نے سیاسی اور تجارتی تعلقات میں حوصلہ افزا پیش رفت کو تسلیم کیا تاہم سکیورٹی کے شعبے بالخصوص انسداد دہشت گردی میں پیش رفت کا معاملہ اب بھی پیچھے ہے۔‘اسحاق ڈار نے پاکستان میں عسکریت پسندوں کے حالیہ حملوں میں اضافے کو اجاگر کیا اور کہا کہ یہ حملے افغانستان کی سرزمین پر سرگرم گروہوں نے کیے ہیں۔انہوں نے افغان حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور علیحدگی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)، مجید بریگیڈ جیسے عناصر کے خلاف ’ٹھوس اور قابل تصدیق اقدامات‘ کریں۔پاکستان کا الزام ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کرنے والے یہ شدت پسند گروہ افغانستان میں موجود پناہ گاہوں سے کارروائیاں کرتے ہیں۔

افغانستان ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان یا کسی دوسرے ملک کے خلاف کسی دہشت گرد گروہ کے ذریعے استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More