“شہروز کا ایک صحت مند کو-پیرنٹنگ پارٹنر بننا میرے لیے بہت ضروری تھا۔ وہ ہمیشہ سپورٹو رہے اور ہماری بیٹی نورے کی اہمیت کو سب سے پہلے رکھا۔ انہوں نے کبھی ایسے اختلافی خیالات یا غیر ضروری آئیڈیاز نہیں دیے جن سے ہمیں نقصان پہنچتا۔ کو-پیرنٹنگ کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ دونوں لوگ ذہنی اور جذباتی طور پر فٹ اور صحت مند ہوں، تب ہی وہ کسی بچے کے لیے واقعی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ طلاق کے بعد مجھے یہ بھی سیکھنے کو ملا کہ زندگی میں کچھ صورتحالیں ایسی آتی ہیں جو آپ کے ہاتھ میں نہیں ہوتیں، لیکن وہ ذہنی طور پر آپ کو بہت متاثر کرتی ہیں۔ اس وقت انسان کو اوور تھنکنگ چھوڑ دینی چاہیے، مزاحمت یا کنٹرول کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے بلکہ چیزوں کو ویسا ہی رہنے دینا چاہیے جیسا وہ ہیں۔”
کراچی سے تعلق رکھنے والی معروف اداکارہ سائرہ یوسف نے پہلی بار اپنی طلاق اور اس کے بعد شہروز سبزواری کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کھل کر گفتگو کی ہے. پروگرام "لائف بوائے مدرہڈ پوڈکاسٹ" میں ثنام جنگ کے ساتھ انٹرویو کے دوران سائرہ یوسف نے اپنی ازدواجی زندگی اور بیٹی نورے کی پرورش پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ شہروز سبزواری نے ہمیشہ بیٹی کی پرورش میں ان کا ساتھ دیا اور وہ ایک ذمہ دار باپ ثابت ہوئے۔ سائرہ نے کہا کہ نورے کی خوشی اور سکون ان دونوں کی اولین ترجیح ہے اور اسی لیے وہ دونوں آج بھی بہترین انداز میں کو-پیرنٹنگ کر رہے ہیں۔
سائرہ یوسف کا یہ انٹرویو مداحوں کے لیے چونکا دینے والا بھی تھا اور متاثر کن بھی، کیونکہ پاکستانی شوبز میں طلاق کے بعد والدین کا تعلق اکثر تنازعات اور تلخیوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ لیکن سائرہ اور شہروز نے اپنے رویے سے یہ ثابت کیا ہے کہ ذاتی اختلافات کے باوجود والدین اپنی اولاد کے لیے بہترین فیصلہ کر سکتے ہیں۔
یہ گفتگو نہ صرف ان کے مداحوں کے لیے ایک سبق ہے بلکہ ان تمام جوڑوں کے لیے بھی پیغام ہے جو علیحدگی کے بعد بچوں کی پرورش جیسے حساس مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ سائرہ یوسف نے اپنے انداز میں ایک مثبت مثال قائم کی ہے کہ جب والدین ذہنی اور جذباتی طور پر متوازن رہیں تو بچے پر اس کا سب سے بہتر اثر پڑتا ہے۔