بچپن کی یادیں ہمیشہ دل کو بھاتی ہیں، اور جب کسی بڑے فنکار یا مشہور شخصیت کی بچپن کی تصویر سامنے آئے تو مداحوں کے لیے یہ ایک دلچسپ پہیلی بن جاتی ہے۔ ایسی ہی ایک تصویر سوشل میڈیا پر زیرِ گردش ہے جس میں ایک ننھی سی بچی پین اور کتاب ہاتھ میں تھامے بیٹھی ہے۔ معصوم چہرہ، شرارت بھری آنکھیں اور ہلکی سی مسکراہٹ دیکھ کر بہت سے لوگ اندازے تو لگاتے ہیں مگر زیادہ تر افراد اصل شخصیت کو پہچاننے میں ناکام ہوجاتے ہیں۔
چند اشارے اگر دیے جائیں تو شاید بات آسان ہو جائے۔ یہ وہ بچی ہے جو آج پاکستان شوبز انڈسٹری کی نمایاں ترین فنکاراؤں میں شمار ہوتی ہے۔ اس نے نہ صرف ڈراموں میں شاندار اداکاری سے اپنی پہچان بنائی بلکہ بڑے پردے پر بھی کامیاب فلموں میں حصہ لیا۔ اسے حکومتِ پاکستان کی جانب سے تمغۂ امتیاز بھی مل چکا ہے۔ وہ ماڈلنگ، گلوکاری اور سماجی سرگرمیوں میں بھی نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔
جی ہاں، یہ ننھی گڑیا اور کوئی نہیں بلکہ پاکستان کی مشہور اداکارہ مہوش حیات ہیں۔ مہوش حیات 6 جنوری 1988 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے کیریئر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا اور بعدازاں ڈرامہ انڈسٹری میں قدم رکھا۔ ان کے مقبول ڈراموں میں "میرے قاتل میرے دلدار"، "میرے ساتھیاں"، "دل لگی" اور "میرے قاتل میرے دلدار" جیسے پراجیکٹس شامل ہیں۔ فلموں میں بھی مہوش حیات نے اپنی دھاک بٹھائی۔ "لوڈ ویڈنگ"، "پنجاب نہیں جاؤں گی" اور "جوانی پھر نہیں آنی" ان کی کامیاب فلموں میں شمار ہوتی ہیں۔
مہوش حیات کو 2019 میں تمغۂ امتیاز دیا گیا، جس نے ان کے فن کو ایک اور پہچان دی۔ وہ مختلف سماجی مسائل پر آواز بھی بلند کرتی ہیں اور اپنے خیالات کھل کر بیان کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ ان کی خوبصورتی اور باکمال اداکاری نے انہیں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں مداحوں کے دلوں میں جگہ دی۔
یوں بچپن کی وہ معصوم سی تصویر آج ایک بڑی شخصیت کے روپ میں سامنے آتی ہے، جو نہ صرف پاکستانی شوبز کا فخر ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔