وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ملائیشیا کے ساتھ مل کر ایسے منصوبوں پر کام کرنا چاہتا ہے جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہوں اور جن میں دونوں کی مہارتوں کو استعمال کیا جا سکے۔وزیراعظم شہباز شریف جو اس وقت سرکاری دورے پر ملائیشیا میں ہیں، نے پرتپاک استقبال پر وزیراعظم انور ابراہیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ ملائیشیا کو اپنا ’دوسرا گھر‘ قرار دیتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ٹیکنالوجی، آئی ٹی اور آرٹیفیشل ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ اقتصادی ترقی کے دیگر شعبوں میں ملائیشیا کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم انور ابراہیم نے پاکستان سے ملائیشیا کو 200 ملین ڈالر مالیت کے گوشت کی برآمدات کا کوٹہ دینے کا اعلان کیا ہے۔’یہ کوٹہ ملائیشیا کے کسٹمز اور فوڈ اتھارٹیز کی جانب سے درکار تمام حلال سرٹیفیکیشن کے اصولوں کے مطابق ہوگا۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم آپ کی تمام شرائط پوری کرنے کے لیے بھرپور کوشش کریں گے، اور انہی بنیادوں پر نہ صرف ہم 200 ملین ڈالر کا یہ کوٹہ حاصل کریں گے بلکہ مستقبل میں یہ مزید بڑھے گا اور اس میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔‘ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتا ہوا اقتصادی تعاون شروع سے ہی اہم رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانا ہماری مشترکہ خواہش ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا نے پاکستانی چاول کی درآمد میں اضافہ کیا ہے اور یقین دلایا کہ وہ پاکستان سے گائے کے گوشت کی درآمد میں بھی سہولت فراہم کرے گا۔ انہوں نے نئی ٹیکنالوجیز میں تعاون کے دائرہ کار پر بھی روشنی ڈالی۔وزیراعظم کا پرتپاک استقبالوزیراعظم شہباز شریف کا ملائیشیا کے وزیراعظم آفس آمد پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پیر کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ملائیشیا کے وزیراعظم آفس پرداناپترا آمد پر ان کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔وزیراعظم کو ملائیشیا کی مسلح افواج کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔