بالوں کی صحت اور نشوونما سے متعلق چند دلچسپ غلط فہمیاں اور ان کی حقیقت

بی بی سی اردو  |  Oct 23, 2025

Getty Images

خوبصورت اور صحت مند بال شاید سب ہی کا خواب ہوتے ہیں۔ برطانیہ میں بالوں کی صحت سے متعلق صنعت کی مالیت پانچ ارب اسی کروڑ پاؤنڈ ہے اور اس میں بے شمار مصنوعات، رجحانات اور ٹک ٹاک کے ٹرینڈز گردش میں ہیں جس کی وجہ سے بنیادی باتوں کو نظر انداز کرنا آسان ہوتا جا رہا ہے۔

اصل حقیقت یہ ہے کہ صحت مند بال حاصل کرنے کے لیے زیادہ پیسہ خرچ کرنے یا پیچیدہ طریقے اپنانے کی ضرورت نہیں بلکہ سادہ اور بنیادی چیزوں کو درست طریقے سے کرنا ہی کافی ہے۔

یوکے ہئیر کنسلٹنٹس کی ٹرائکولوجِسٹ یعنی بالوں کی ماہر ایوا پراؤڈمین اور ہئیر اینڈ سکلپ کلینک میں بالوں کی ماہر ٹریسی واکر نے بالوں کی دیکھ بھال سے متعلق چار عام غلط فہمیوں کو دور کیا ہے۔

BBC1۔ ٹھنڈا پانی آپ کے بالوں کو زیادہ چمکدار نہیں بناتا

کیا آپ نے کبھی زیادہ چمکدار بالوں کی خاطر برف جیسے ٹھنڈے پانی سے نہانے کی کوشش کی ہے؟

اگر آپ نے یہ کوشش کر لی ہے تو آئندہ اپنے آپ کو اس تکلیف میں مبتلا کرنے اور ایسے کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اب سے آپ پُر سکون انداز میں گرم پانی سے آرام اور سکون سے غسل لے سکتے ہیں کیونکہ ایوا پراؤڈمین کے مطابق ٹھنڈا پانی آپ کے بالوں میں کوئی اضافی چمک نہیں پیدا کرتا۔

وہ کہتی ہیں کہ ’اپنے بالوں کو برفیلے ٹھنڈے پانی سے دھونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس سے کہیں زیادہ اہم یہ ہے کہ آپ اپنے بالوں کو کیمیکلز، تپش اور اپنے ماحول کے اثرات سے کیسے محفوظ رکھتے ہیں۔‘

البتہ اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’بہت زیادہ گرم پانی سے بال دھونا بھی ٹھیک نہیں، کیونکہ اس سے بال خُشک ہو سکتے ہیں اور آپ کے سر کی جلد جل سکتی ہے بالکل ویسے ہی جیسے گرم پانی ہماری جلد کو جلا دیتا ہے۔‘

Getty Imagesکم عمری کے سفید بالوں کا علاج غذا سے ممکن ہے؟بالوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہترین غذائیںسر میں مسلسل خارش اور پھر تیزی سے گِرتے بال: ’پراسرار بیماری‘ جو متاثرہ افراد کو صرف ’تین دن میں گنجا‘ کر دیتی ہےکم عمری میں ہی بال سفید کیوں ہو جاتے ہیں اور اس کا علاج کیا ہے؟2۔ کوئی بھی پراڈکٹ خراب بالوں کو صحت مند اور ٹھیک نہیں کر سکتی

اگر آپ ان لوگوں میں سے ہیں جو یہ اُمید رکھتے ہیں کہ آپ کے دو مُنھ کے بال بغیر ہیئر ڈریسر کے ٹھیک کر سکتے ہیں تو آپ کو یہ جان کر مایوسی ہوگی کہ اس مسئلے کا واحد حل بال کٹوانا ہی ہے۔

ایوا پراؤڈمین وضاحت کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’دو مُنھ کے بال بالکل ایسے ہوتے ہیں جیسے کے کسی کپڑے کا چھر جانا یعنی انھیں دوبارہ سے جوڑنے کا کوئی طریقہ نہیں۔‘

ٹریسی واکر کہتی ہیں کہ ’اگر آپ تصور کریں کہ ایک بال ٹوٹ رہا ہے اور آپ اسے خوردبین کے نیچے دیکھیں تو وہ ایسے دکھائی دے گا جیسے اس کے دو یا تین اضافی سِرے بن گئے ہوں۔‘

وہ مزید بتاتی ہیں کہ ’مارکیٹ میں دستیاب مصنوعات دراصل گلو یا گوند (چپکنے والے مادے) کی طرح کام کرتی ہیں یعنی وہ بالوں کو عارضی طور پر جوڑ دیتی ہیں تاکہ وہ بہتر نظر آئیں۔‘

تاہم یہ سب عارضی حل ہیں اور وہ خبردار کرتی ہیں کہ ان مصنوعات پر زیادہ پیسہ خرچ نہ کریں جو مکمل حل کا وعدہ کرتی ہیں۔

پراؤڈمین مزید کہتی ہیں کہ ’یہ دعویٰ بھی غلط ہے کہ بال کاٹنے سے وہ تیزی سے بڑھنے لگتے ہیں۔‘

’یہ ممکن ہی نہیں کہ کوئی چیز آپ کے بالوں کو فطری رفتار سے زیادہ تیزی سے بڑھا دے تو ایسے میں اس طرح کے تمام دعوے غلط ہیں۔‘

Getty Images3۔ آپ کے بال خود سے صاف نہیں ہو سکتے

ممکن ہے آپ نے کسی ایسے شخص کو دیکھا ہو جو یہ دعویٰ کرتا ہو کہ اس نے اپنے بالوں کو اس حد تک ’ٹرین‘ یا حالات کا عادی کر لیا ہے کہ وہ خود ہی صاف ہو جاتے ہیں یعنی انھیں بار بار دھونے یا کبھی بھی دھونے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

لیکن ایوا پراؤڈمین کہتی ہیں کہ ایسا کرنا بالوں کے لیے بالکل بھی اچھا نہیں ہے۔

’آپ کے سر کی جلد میں تقریباً 1,80,000 تیل پیدا کرنے والی غدود یعنی ’آئل گلینڈز‘ ہوتی ہیں اور اگر بال باقاعدگی سے نہ دھوئے جائیں تو یہ غدود میل اور گندگی جمع کر لیتے ہیں۔‘

ٹریسی واکر بھی اس سے اتفاق کرتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ’جیسے کپڑوں سے صرف پانی کے ذریعے تیل یا میل کے دھبے نہیں جاتے بلکہ ڈٹرجنٹ یا سرف بھی ضروری ہوتا ہے ویسے ہی بالوں کے لیے بھی صفائی ضروری ہے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’اگر آپ بالوں کو باقاعدگی سے نہیں دھوتے تو ان سے بدبو آنے لگتی ہے اور گندے بالوں کی وجہ سے سر کی جلد کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے جیسے کے بالوں میں ڈینڈرف یا خشکی پیدا ہونے لگتی ہے۔‘

’اگر آپ اپنے بالوں کو نہیں دھوتے اور ان میں تیل کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے تو اس سے سر میں بیکٹیریا بڑھنے لگتے ہیں جو آپ کے سر میں مسلسل خارش اور جلن جیسے مسائل کو بدتر بنا دیتے ہیں۔‘

پراؤڈمین مشورہ دیتی ہیں کہ ’اگر آپ کے بالوں میں بہت زیادہ تیل ہے یا آپ ان میں زیادہ مصنوعات استعمال کرتے ہیں تو ہر دوسرے دن اپنے بال دھونے کا عادت اپنائیں یہ آپ کے بالوں اور آپ کی شخصیت کے لیے بہتر ہوگا۔‘

لاورا واٹرز جو یونیورسٹی آف ہڈرزفیلڈ میں فارماسیوٹیکل اینالیسس کی پروفیسر ہیں کہتی ہیں کہ ’جن لوگوں کے بال بہت زیادہ آئیلی یا تیل والے ہیں وہ زیادہ طاقتور شیمپو سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جبکہ جن کے بال خشک ہیں وہ سلفیٹ فری شیمپو استعمال کرنے پر غور کریں اگرچہ وہ مہنگا تو ہوتا ہے مگر یہ بالوں سے قدرتی تیل نہیں نکالتا۔‘

Getty Images4۔ ڈرائی شیمپو بال دھونے کا متبادل نہیں ہے

ہر کسی کے پاس مکمل طور پر بال دھونے، ڈرائر کا استعمال کرنے اور سٹائل بنانے کا وقت نہیں ہوتا۔ اسی لیے دفتر، ورزش یا سوشل مصروفیات کے وقت ہم ہم میں سے بہت سے لوگ ڈرائی شیمپو کا سہارا لیتے ہیں تاکہ جلدی سے چکنے بالوں نہائے بغیر تازہ اور صاف دکھایا جا سکے۔

ایوا پراؤڈمین کہتی ہیں کہ ’ڈرائی شیمپو استعمال کرنا بالکل ٹھیک ہے لیکن اسے بال دھونے کے درمیان صرف ایک بار ہی استعمال کرنا چاہیے۔‘

مسئلہ اور پریشانی کی بات تو تب ہوتی ہے کہ بس آپ مسلسل کئی دنوں تک ڈرائی شیمپو استعمال کرتے ہیں اور بالوں کو صحیح طرح نہیں دھوتے۔

وہ کہتی ہیں کہ ’سر کی جلد کا قدرتی تیل اس ڈرائی شیمپو میں جذب ہو جاتا ہے اور اگر آپ ایسا بار بار ہونے دیتے ہیں تو اس کی وجہ سے متعدد مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔‘

’اگر آپ احتیاط نہ کریں تو آپ کے سر کی جلد خراب ہونے لگیت ہے اور اس پر خارش اور خشکی پیدا ہو سکتی ہے۔‘

آخر میں ان کا مشورہ یہ ہے کہ آپ اپنے سر کی جلد کی دیکھ بھال بھی اسی طرح کریں جیسے آپ اپنے چہرے کی کرتے ہیں جیسے آپ میک اپ لگانے سے پہلے پرانا میک اپ صاف کیے بغیر دوبارہ نہیں لگاتے بلکُل ویسے ہی بالوں پر بار بار مصنوعات استعمال کرنے سے پہلے انھیں دھونا ضروری ہے۔

کیا ہیلمٹ پہننے سے بال گِرتے ہیں؟بال گرنے کی عام وجوہات کیا ہیں اور کیا ہیئر ٹرانسپلانٹ ہی سب سے آسان حل ہے؟کم عمری میں ہی بال سفید کیوں ہو جاتے ہیں اور اس کا علاج کیا ہے؟بالوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہترین غذائیںسر میں مسلسل خارش اور پھر تیزی سے گِرتے بال: ’پراسرار بیماری‘ جو متاثرہ افراد کو صرف ’تین دن میں گنجا‘ کر دیتی ہےکم عمری کے سفید بالوں کا علاج غذا سے ممکن ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More