"میں ہر صبح اللہ سے دعا کرتا تھا کہ پوجا بھٹ سے بچا لے"
"میں فلم دھوکہ کی شوٹنگ کے دوران عذاب سے گزرا۔ پوجا بھٹ کا رویہ ناقابل برداشت تھا۔ میں ڈپریشن میں چلا گیا، مجھے ڈراؤنے خواب آتے تھے اور میں ہر صبح اللہ سے دعا کرتا کہ وہ مجھے اس عورت سے بچا لے۔"
یہ جذباتی الفاظ اداکار اور ماڈل مزمل ابراہیم کے ہیں، جو حال ہی میں بھارت کے مشہور پوڈکاسٹ میزبان سدھارتھ کنن کے شو میں شریک ہوئے۔ پہلی بار انہوں نے اپنے کیریئر کے ان کٹھن لمحوں کا پردہ چاک کیا، جن میں بقول ان کے پوجا بھٹ کی سخت مزاجی نے ان کی ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کیا۔
مزمل کا کہنا تھا، "پوجا بھٹ کے والد مہیش بھٹ مجھے پسند کرتے تھے، لیکن ان کی بیٹی کا رویہ انتہائی توہین آمیز تھا۔ وہ میرے بارے میں عجیب و غریب باتیں کہتی تھیں، جن کی تفصیل میں جانا بھی میرے لیے ناخوشگوار ہے۔"
اداکار نے یہ بھی انکشاف کیا کہ فلم دھوکہ کی شوٹنگ کے دوران وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئے تھے، یہاں تک کہ روزمرہ زندگی بھی بوجھ بننے لگی تھی۔ ان کے مطابق، مہیش بھٹ نے کئی بار پوجا کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ مزمل کے ساتھ سختی نہ کریں، لیکن جب وہ اردگرد موجود نہیں ہوتے تھے تو پوجا دوبارہ بدتمیزی شروع کر دیتی تھیں۔
"پوجا بھٹ ایک زبردست فلم میکر ہوں گی، لیکن ان کے ساتھ کام کرنا میرے لیے ایک خوفناک تجربہ تھا۔ میں آج بھی ان کا احترام کرتا ہوں، لیکن یہ سچ ہے کہ وہ بہت بدتمیز تھیں۔"
مزمل نے بتایا کہ اس برے تجربے کے بعد جب انہیں فلم راز 2 میں کام کی پیشکش ہوئی یا سونی رازدان نے اپنی فلموں میں کاسٹ کرنے کی خواہش ظاہر کی، تو انہوں نے انکار کر دیا۔ ان کے بقول، وہ دوبارہ بھٹ خاندان کے ساتھ کام کرنے سے ڈر گئے تھے۔
پوجا بھٹ نے فلم کے بعد میڈیا میں مزمل کو "غیر پیشہ ور" اور "مشکل اداکار" قرار دیا، لیکن مزمل نے خاموشی کو ترجیح دی کیونکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ بولنے کی پاداش میں انہیں انڈسٹری سے بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑے۔
یاد رہے، مزمل ابراہیم نہ صرف فلم دھوکہ سے جانی پہچانی شخصیت ہیں بلکہ راکھی ساونت کے ساتھ مشہور گانے پردیسیا کے ویڈیو میں بھی جلوہ گر ہو چکے ہیں۔
یہ انٹرویو صرف ایک اداکار کے ذاتی زخموں کا بیان نہیں، بلکہ فلمی دنیا کے اس سائے کو بےنقاب کرتا ہے جہاں طاقتور لوگ کمزور آوازوں کو خاموش کرواتے ہیں — اور اکثر وہ خاموشی برسوں بعد چیخ بن کر باہر آتی ہے۔