انڈیا میں پہلگام واقعے کے بعد حکومت پر تنقید کرنے والی ایک بھوجپوری گلوکارہ کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔انڈین نیوز ویب سائٹ دی پرنٹ کے مطابق اتوار کو فوک سنگر نیہا سنگھ راٹھور پر لکھنو کے حضرت گنج پولیس سٹیشن میں غداری سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔مقدمے میں نیہا سنگھ کی جانب سے پہلگام واقعے پر اُن کے تبصرے کا حوالہ دیا گیا ہے۔پانچ دن قبل 23 اپریل کو نیہا سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا تھا کہ نریندر مودی کی حکومت مذہب اور نسل کی بنیاد پر سیاست کر رہی ہے۔انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ بھاتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ’پلوامہ حملے کے نام پر بھی ووٹ مانگتی رہی ہے اور اب پہلگام حملے کے بعد یہی چیز دہرائی جائے گی۔‘گذشتہ ہفتے انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر کیے گئے مبینہ عسکریت پسند حملے میں 26 افراد مارے گئے تھے جن میں ایک نیپالی شہری بھی شامل تھا۔نیہا سنگھ کے خلاف درج کرائی گئی شکایت میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اُن کی پوسٹوں سے ذات پات پر مبنی نفرت اور ملک دشمن جذبات پھیل سکتے ہیں۔یہ شکایت شاعر ابھے پرتاپ سنگھ نے حضرت گنج پولیس سٹیشن میں درج کرائی تھی۔انہوں نے نیہا سنگھ پر بار بار ایسا مواد پوسٹ کرنے کا الزام لگایا جو فرقہ وارانہ امن کو متاثر کر سکتا ہے اور قوم کے خلاف رائے عامہ کو منفی طور پر متاثر کر سکتا ہے۔مقدمے میں نیہا سنگھ کی جانب سے پہلگام واقعے پر اُن کے تبصرے کا حوالہ دیا گیا ہے۔ فائل فوٹو: سکرین گریب27 اپریل کو درج کی گئی ایف آئی آر آٹھ مختلف دفعات لگائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ سنہ 2023 کے قانون بھارتیہ نیا سنہتا اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (ترمیمی) ایکٹ کی دفعات بھی مقدمے میں شامل کی گئی ہیں۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے، اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔مقدمے کے اندراج کے بعد نیہا سنگھ نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ حکومت پر تنقید ملک سے غداری نہیں ہوتی۔