ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
پیر کو پاکستان کی وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس دورے کا مقصد باہمی تعلقات کی مضبوطی اور اسلام آباد و نئی دہلی کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے ماحول کے دوران خطے میں بننے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
پاکستان اور ایران باہمی طور پر قریبی تعلقات رکھتے ہیں اور حالیہ برسوں کے دوران ان کے درمیان توانائی، تجارت اور سکیورٹی سے متعلق کئی معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے ہیںَ۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کا دورہ انڈیا کے زیرانتظام علاقے پہلگام میں ہونے واقعے کے بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں ہے۔
اس حملے میں 26 افراد مارے گئے تھے اور انڈیا کی جانب سے حملے کا الزام پاکستان پر لگایا گیا تھا، جس کی اسلام آباد سختی سے تردید کرتا ہے۔
جوہری ہتھیار رکھنے والے پڑوسی ممالک کے تعلقات اس وقت شدید کشیدہ ہیں اور 10 روز سے دونوں ممالک کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے جبکہ انہوں نے دوسرے کے خلاف اقدامات بھی کیے ہیں، جن میں سندھ طاس معاہدے کی منسوخی اور پاکستان کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بندش شامل ہے۔
پاکستانی قیادت نے پہلگام واقعے کے بعد انڈیا کی جانب سے دکھائے گئے جارحانہ رویے سے دنیا کو آگاہ کر دیا ہے۔
امید کی جاتی ہے کہ پاکستانی قیادت ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے ساتھ نئی دہلی کے ساتھ جاری بحران کے حوالے سے بھی بات چیت کرے گی۔