پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایران کے شورش زدہ صوبے سیستان بلوچستان میں دو پاکستانی شہریوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔ بدھ کو ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’مرنے والے دونوں پاکستانیوں کی نعشوں کو وطن لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔‘ایک مختصر بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ایرانی حکام نے سیستان بلوچستان میں دو پاکستانی شہریوں مجاہد اور محمد فہیم کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔‘
تاہم ترجمان دفتر خارجہ کے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ دونوں پاکستانی شہریوں کو کیسے اور کس نے قتل کیا؟ترجمان کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ ’تہران میں پاکستانی سفارت خانہ ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے جو ضروری تعاون اور مدد فراہم کر رہے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’ضروری انتظامی اور قانونی تقاضے پورے ہوتے ہی دونوں پاکستانی شہریوں کی نعشوں کو واپس لانے کے انتظامات کر دیے جائیں گے۔‘واضح رہے کہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد گاڑیوں کی مُرمت، تعمیرات اور زراعت جیسے شعبوں میں روزگار کے حصول کے لیے لیے اکثر ایران جاتے رہتے ہیں۔پاکستان کی سرحد کے ساتھ ایران کے پسماندہ ترین علاقوں میں سے ایک سیستان بلوچستان کا صوبہ طویل عرصے سے بدامنی کا شکار ہے۔اس صوبے میں منشیات کی سمگلنگ کرنے والے گروہ، بلوچ اقلیت کے علیحدگی پسند اور مذہبی بنیادوں پر سرگرم عسکریت پسند موجود ہیں۔اس سے قبل رواں برس اپریل میں بھی ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان کی مہرستان کاؤنٹی میں آٹھ پاکستانی شہریوں کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا جو وہاں موٹر مکینک کے طور کام کرتے تھے۔اس واقعے کی ذمہ داری صوبہ بلوچستان میں سرگرم علیحدگی پسند تنظیم بلوچ نیشنل آرمی (بی این اے) نے قبول کی تھی۔