وزارت داخلہ نے ایک بار پھر تمام غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں بشمول افغان شہریوں کو رضاکارانہ طور پر پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ وطن واپسی کے جاری عمل میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
منگل کو ایک بیان میں وزارت داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے منصوبے (آئی آر ایف پی) کے تسلسل میں تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو ان کے ممالک واپس بھیجا جا رہا ہے اور بے دخل کیا جا رہا ہے۔
بیان کے مطابق افغان سٹیزن شپ کارڈ (اے سی سی) رکھنے والوں کے ساتھ ساتھ غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی کا عمل یکم اپریل سے شروع ہو چکا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یکم اپریل 2025 سے اب تک 2 لاکھ16 ہزار 103 غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے اور یہ عمل جاری ہے۔
اکتوبر 2023 سے آئی ایف آر پی کے تحت اب تک 11 لاکھ 2 ہزار 441 غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی ہو چکی ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ وطن واپس جانے والوں کے ساتھ عزت و وقار کے ساتھ برتاؤ کیا جا رہا ہے اور ان کے لیے خوراک اور طبی سہولتوں کے انتظامات پہلے سے موجود ہیں۔
وزارت نے مزید کہا کہ جو افراد وطن واپسی کے عمل میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں یا غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملازمت، کرائے پر رہائش، ہوٹلوں میں قیام یا کاروبار کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔