وفاقی بجٹ 2025-26 کی تفصیلات پیش کرنے کے لیے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے بلائی گئی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس اس وقت کشیدگی کا شکار ہو گئی. جب صحافیوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کانفرنس سے واک آؤٹ کر دیا۔
یہ پریس کانفرنس گزشتہ روز بجٹ پیش کئے جانے کے بعد کی جانی تھی، جو نہیں کی گئی۔
جس پر صحافیوں نے ٹیکنیکل بریفنگ نہ دئے جانے اور پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس نہ کرنے پر احتجاجاً واک آؤٹ کردیا۔
صحافیوں کے واک آؤٹ پر وزیر خزانہ ہکا بکا رہ گئے جبکہ چئیرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال اور دیگر حکام اپنی نشستیں چھوڑ کر صحافیوں کو منانے کیلئے گئے تاہم، بات نہ بن سکی۔
کانفرنس ہال میں صرف پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کے چند سرکاری ملازمین رہ گئے۔
جبکہ صحافیوں کا کہنا تھا کہ عوام سے بجٹ کے حوالے سے چیزوں کو کیوں چھپایا جارہا ہے اس کی وجہ بتائی جائے۔
صحافیوں نے بجٹ میں ٹیکس چھپانے کا الزام بھی عائد کیا۔ صحافیوں نے کہا کہ تکنیکی بریفنگ نہ دے کر حقائق چھپانے کی کوشش کی گئی۔
صحافیوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ 20 سالوں سے ٹیکنیکل بریفنگ کی ایک روایت چلی آرہی تھی۔
صحافیوں کی ناراضی اور واک آؤٹ کے بعد وزیر خزانہ نے سینئر صحافیوں کے بنا ہی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس شروع کردی۔
کانفرنس کے دوران ہال میں شور شرابہ ہوتا رہا، لیکن وزیر خزانہ بنا کسی پروا کے بریفنگ میں مصروف رہے۔