اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔
مرکزی بینک کے اعلامیے کے مطابق مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔
پالیسی کمیٹی کے مطابق مئی 2025 میں افراط زر توقعات کے مطابق 3.5 فیصد رہی جبکہ مہنگائی میں معمولی کمی ہوئی۔
اعلامیے کے مطابق اقتصادی نمو بتدریج بڑھ رہی ہے اور پیشگوئی ہےکہ یہ اگلے سال مزید بڑھے گی۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ تجارتی خسارے میں مستقل اضافہ ہوتاجارہا ہے اور مالی رقوم کی آمد کمزور ہے تاہم آئندہ مالی سال کے بجٹ کے چند مجوزہ اقدامات درآمدات بڑھا کر اس تجارتی خسارے میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اسی تناظر میں مانیٹری پالیسی کمیٹی نے آج کے فیصلے کو میکرو اکنامک استحکام اور قیمتوں کے استحکام کو پائیدار رکھنے کے لیے موزوں قرار دیا۔
مزید برآں زری پالیسی کمیٹی کے ابتدائی تخمینے ظاہر کرتے ہیں کہ حالیہ بجٹ کے اقدامات کا مہنگائی کے منظر نامے پر محدود اثر پڑے گا تاہم مہنگائی میں کچھ قلیل مدتی اتار چڑھاؤ کی توقع ہے، اس کے بعد یہ بتدریج بڑھ کر 5 تا 7 فیصد کے ہدف کی حد کے اندر مستحکم ہوجائے گی۔ البتہ یہ منظر نامہ علاقائی و جغرافیائی تنازعات کی وجہ سے عالمی رسدی زنجیر میں آنے والے ممکنہ تعطل، تیل و دیگر اجناس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، اور ملک میں توانائی کی قیمتوں میں ردوبدل کے وقت اور اس کے حجم جیسے خطرات سے مشروط ہے۔