خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سینٹ انتخابات: ایوان بالا میں پہنچنے والے نئے اور پرانے چہرے کون سے ہیں؟

اردو نیوز  |  Jul 22, 2025

خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سینٹ انتخابات کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ الیکشن نتائج کے مطابق پیر کو ہونے والے انتخابات میں صوبہ خیبر پختونخوا میں حکومت کے چھ اور اپوزیشن جماعتوں کے پانچ اراکین ایوان بالا تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مراد سعید، فیصل جاوید، نور الحق قادری، مرزا آفریدی، اعظم سواتی اور خواتین کی نشست سے روبینہ ناز سینیٹر منتخب ہو گئے ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں میں سے پیپلز پارٹی سے طلحہ محمود، جے یو آئی ف کے مولانا عطا الحق، مسلم لیگ ن سے نیاز احمد، جے یو آئی ف کے دلاور خان ٹیکنوکریٹ نشست سے اور پیپلز پارٹی کی روبینہ خالد خواتین کی نشست سے کامیاب ہوئیں۔

پنجاب میں ایک سیٹ پر ہونے والے انتخاب میں مسلم لیگ ن کے امیدوار راؤ عبد کریم کامیاب ہوئے۔ انہوں نے 242 ووٹ حاصل کیے۔ جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار نے 99 ووٹ حاصل کیے۔

روپوش رہنما سینیٹر منتخبپاکستان تحریک انصاف کے روپوش رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید بھی سینیٹر منتخب ہو گئے۔ انہوں نے 26 ووٹ لے کر جنرل نشست سے کامیابی حاصل کی۔

مراد سعید نو مئی کے بعد گذشتہ ڈیڑھ برس سے روپوش ہیں۔ ان کے خلاف نو مئی کے مقدمات کے علاوہ ریاستی اداروں کے خلاف بیانات دینے کے دیگر مقدمات بھی درج ہیں۔ انہیں کئی بار گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مارے گئے تاہم وہ گرفتار نہ ہو سکے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق مراد سعید ملک سے باہر محفوظ مقام میں روپوش ہے۔

فیصل جاویدسنیٹر فیصل جاوید بانی چئیرمین عمران خان کے قریبی ساتھی ہیں۔ نو مئی کے بعد فیصل جاوید بھی روپوش ہوئے تھے تاہم ایک برس بعد انہوں نے منظر عام پر آ کر مقدمات کا سامنا کیا۔ وہ اس سے قبل بھی سینیٹر رہ چکے ہیں۔

اعظم سواتیپاکستان تحریک انصاف کے سنئیر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی دوسری مرتبہ سینیٹ پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سے قبل وہ جمیعت علمائے اسلام کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے جبکہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے کے بعد وہ وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رہے۔

نور الحق قادرینور الحق قادری کا تعلق ضلع خیبر سے ہے۔ وہ سابق وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں وزیر مذہبی امور رہ چکے ہیں۔ ان کے بڑے بھائی مرحوم عبدالمالک بھی سینیٹر رہے جبکہ ان کے بھتیجے عدنان قادری اس وقت خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر مذہبی امور کا قلمدان سنبھال رہے ہیں۔

مراد سعید نو مئی کے بعد گذشتہ ڈیڑھ برس سے روپوش ہیں۔ (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)مرزا آفریدیسینیٹر مرزا افریدی کا تعلق بھی ضلع خیبر سے ہے۔ انہوں نے پہلی بار سنہ 2018 میں سابق فاٹا سے بطور آزاد امیدوار سینیٹ کا الیکشن جیتا اور بعدازاں حکومتی جماعت ن لیگ کے ساتھ بیٹھ گئے۔

تاہم انہوں نے سنہ 2021 میں ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کا عہدہ سنبھالا اور پاکستان تحریک انصاف کے کھلاڑی بن گئے۔ مرزا آفریدی کو دوبارہ ٹکٹ دینے پر پی ٹی آئی کے اندر شدید اختلافات بھی سامنے آئے۔ سینیئر ورکروں کی جانب سے ان پر پیسے دے کر ٹکٹ لینے کا الزام لگایا گیا کیونکہ نو مئی کے بعد مرزا افریدی کی طرف سے بھی پارٹی سے لاتعلقی کا بیان سامنے آیا تھا۔

سینیٹر مرزا آفریدی نے پیر کو اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں سب میرے بھائی ہیں اگر کوئی مجھ سے ناراض ہے مگر میں کسی سے نارض نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے پارٹی دینے کا فیصلہ بانی چئیرمین کا ہے اس لیے کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

روبینہ نازخواتین کی نشست پر پی ٹی آئی کی روبینہ ناز بھی کامیاب ہوئیں اور 89 ووٹ لے کر پہلی بار سینیٹر بن گئیں۔ روبینہ ناز پارٹی کی سینیئر ورکر ہیں اور پی ٹی آئی کی خواتین ونگ کی عہدیدار بھی رہ چکی ہے۔

سینیٹر دلاور خانجے یو آئی ف کی ٹیکنوکریٹ نشتست سے کامیاب ہونے والے دلاور خان کا تعلق ضلع مردان سے ہے۔ وہ پیشے کے لحاظ سے صنعت کار ہیں جو اس سے پہلے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔ لیکن انہوں نے نواز شریف کی نااہلی کے بعد سینیٹ میں چھ سینیٹرز پر مشتمل آزاد پارلیمانی گروپ بنایا۔

 مرزا آفریدی کو دوبارہ ٹکٹ دینے پر پی ٹی آئی کے اندر شدید اختلافات بھی سامنے آئے۔ (فائل فوٹو: مرزا آفریدی فیس بک)تیسری بار سینیٹر بننے والے طلحہ محمودطلحہ محمود مسلسل تیسری بار سینیٹر بننے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سے پہلے وہ دو مرتبہ جے یو آئی ف کے ٹکٹ پر ایوان بالا میں پہنچے جبکہ گذشتہ عام انتخابات میں انہوں نے چترال سے قومی اسمبلی کی نشست پر قسمت آزمائی کی مگر کامیاب نہ ہو سکے۔ طلحہ محمود نے جنرل الیکشن میں شکست کے بعد جے یو آئی سے راہیں جدا کر کے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے۔

روبینہ خالدروبینہ خالد پیپلز پارٹی کی سینیئر ورکر ہیں جو دوسری بار سینیٹر بننے میں کامیاب ہوئیں۔ ان کے والد بھی پاکستان پیپلز پارٹی سے تھے جو پشاور سے ایم این اے منتخب ہوئے، جبکہ ان کے بھائی سید ظاہر علی شاہ پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر رہے۔ روبینہ خالد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن بھی ہیں۔

مولانا عطا الحقمولانا عطا الحق درویش پہلی بار سینیٹر منتخب ہوئے ہیں۔ وہ جمعیت علمائے اسلام ف کے صوبائی جنرل سیکریٹری ہیں اور مولانا فضل الرحمن کے کافی قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔

نیاز احمدنیاز احمد بھی ایوان بالا کے نئے چہروں میں شامل ہیں، وہ وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام کے بیٹے ہیں۔ نیاز احمد اس سے قبل بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہو کر تحصیل ناظم منتخب ہوئے تھے۔ 

واضح رہے کہ سینیٹ کے ٹکٹوں کی تقسیم پر پر پی ٹی آئی میں اختلافات سامنے آئے تھے۔ سینیئر ورکروں کے نام سینٹ کے امیدواروں کی فہرست سے ہٹانے کے بعد پشاور کے ورکروں نے پشاور پریس کلب کے سامنے اپنی پارٹی قائدین کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

نیاز احمد وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام کے بیٹے ہیں۔ (فائل فوٹو: ایکس)تاہم وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کے بعد پی ٹی آئی کے چار امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لی تھی۔

پی ٹی آئی کی رہنما اور سابق ایم پی اے عائشہ بانو نے میڈیا کو اپنے بیان میں کہا کہ وہ ٹوٹے دل اور آنسو کے ساتھ دستبردار ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صرف ورکرز کے کہنے پر وہ یہ فیصلہ کر رہی ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More