بنگلہ دیش میں ایئرفورس کا تربیتی طیارہ سکول میں گر کر تباہ، طلبا سمیت 20 افراد ہلاک

اردو نیوز  |  Jul 22, 2025

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایئر فورس کا تربیتی طیارہ سکول میں گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں کم از کم 16 افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے زیادہ تر طلبا ہیں۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی نے بنگلہ دیش کی فوج کے حوالے سے لکھا کہ اس حادثے میں پائلٹ اور طلبا سمیت 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 171 زخمی ہیں۔

چینی ساختہ ایف 7 بی جے آئی طیارے نے مقامی وقت کے مطابق ایک بجے اڑان بھری اور جلد ہی ’مائل سٹون سکول اینڈ کالج‘ کے کیمپس سے ٹکرا گیا۔

ایک عینی شاہد نے کہا کہ اس نے بڑے دھماکے کی آواز سنی اور ایسا لگا جیسے زلزلہ آ گیا ہے۔

سکول کے ایک 18 سالہ طالب علم شفیع الرحمان نے کہا کہ ’ہمارے دو کھیل کے میدان ہیں۔ ایک سینیئر اور دوسرا جونیئر طلبا کے لیے۔ ہم سینیئرز کے میدان میں تھے۔ اچانک دو میں سے ایک طیارہ جونیئرز کے گراؤنڈ میں گر گیا۔‘

انہوں نے کہا کہ ‘ایک زوردار دھماکہ ہوا اور زلزلے کی طرح محسوس ہوا۔ پھر اس میں آگ لگ گئی، اور بعد میں فوج موقع پر پہنچ گئی۔‘

عبوری حکومت نے منگل کو ایک دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق غمزدہ والدین اور متاثرین کے رشتہ دار دارالحکومت کے نیشنل برن اینڈ پلاسٹک سرجری انسٹی ٹیوٹ میں جمع ہوئے۔

بہت سے لوگ اپنے بچوں کو ان کی وردی اور دیگر سامان سے پہچاننے کی کوشش کر رہے تھے۔

حکومت کے عبوری سربراہ محمد یونس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں اس واقعے پر ’گہرے رنج و غم‘ کا اظہار کیا۔

یہ حادثہ کئی دہائیوں میں ملک میں ہوا بازی کا سب سے مہلک حادثہ تھا (فوٹو: اے ایف پی)انہوں نے کہا کہ ’ایئر فورس، طلباء، والدین، اساتذہ، اور مائل سٹون سکول اینڈ کالج کے عملے کے ساتھ ساتھ اس حادثے سے متاثر ہونے والے دیگر افراد کو جو نقصان پہنچا ہے وہ ناقابل تلافی ہے۔ یہ قوم کے لیے گہرے درد کا لمحہ ہے۔‘

یہ حادثہ کئی دہائیوں میں ملک میں ہوا بازی کا سب سے مہلک حادثہ تھا۔

اب تک کی سب سے مہلک تباہی 1984 میں ہوئی جب چٹوگرام سے ڈھاکہ جانے والا ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس میں سوار تمام 49 افراد ہلاک ہو گئے۔

گذشتہ ماہ پڑوسی ملک انڈیا میں ایک مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 260 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More