تیسرا ٹی20: پاکستان نے بنگلہ دیش کو 74 رنز سے شکست دے دی

اردو نیوز  |  Jul 24, 2025

تین میچوں پر مشتمل ٹی20 سیریز کے آخری میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 74 رنز سے شکست دے دی ہے۔

جمعرات کو بنگلہ دیشی شہر میرپور کے شیر بنگلہ کرکٹ سٹیڈیم میں 179 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 17 اوورز میں 104 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔

بنگلہ دیش کی جانب سے محمد سفیع الدین 35 رنز بنا کر ناٹ آٹ رہے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے نو کھلاڑی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہو سکے، محمد نائم 10، ناثوم احمد نو، کپتان لٹن داس آٓٹھ، تسکین احمد سات، شرف السلام سات، شمیم حسین پانچ، ذاکر علی ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ تنزید حسن اور مہدی حسن کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔ 

پاکستان کی جانب سے سلمان مرزا نے تین، فہیم اشرف اور محمد نواز نے دو دو جبکہ احمد دانیال، سلمان علی آغا اور حسین طلعت نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ 

اس سے قبل پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بنائے تھے۔

پاکستان کی جانب سے صاحبزادہ فرحان 63 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

ان کے علاوہ حسن نواز 33، محمد نواز 27، صائم ایوب 21، محمد حارث پانچ، فہیم اشرف چار اور حسین طلعت ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ عباس آفریدی ایک اور کپتان سلمان علی آغا 12 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

پاکستان کی جانب سے صائم ایوب نے 21 رنز بنائے (فوٹو: اے ایف پی)

بنگلہ دیش کی جانب سے تسکین احمد نے تین، ناثوم احمد نے دو جبکہ شریف السلام اور محمد سفیان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل سیریز کے پہلے اور دوسرے میچ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو شکست دے دی تھی۔

سیریز کے پہلے میچ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کا 111 رنز کا ہدف تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا تھا جبکہ دوسرے میچ میں بنگلہ دیش کی جانب سے دیے گئے 134 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی ٹیم 125 رنز ہی بنا سکی تھی۔ 

بنگلہ دیش کی پلیئنگ الیون

اس میچ میں تنزید حسن ، محمد نعیم، لٹن داس (کپتان)، مہدی حسن مرزا، جاکر علی، شمیم حسین، محمد سفیان، مہدی حسن، تسکین احمد، شرف السلام اور ناثوم احمد بنگلہ دیش کی پلیئنگ الیون میں شامل تھے۔

پاکستان کی پلیئنگ الیون

اس میچ میں صاحبزادہ فرحان، صائم ایوب، محمد حارث، حسن نواز، سلمان آغا (کپتان)، حسین طلعت، محمد نواز، فہیم اشرف، عباس آفریدی، سلمان مرزا اور احمد دانیال پاکستان کی پلئنگ الیون کا حصہ تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More