Getty Images
ریسلنگ خصوصاً ڈبلیو ڈبلیو ای اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے شائقین کے لیے ہلک ہوگن کا نام نہ صرف جانا پہچانا ہے بلکہ بیشتر ان کے مداح بھی ہیں۔
ہلک ہوگن 71 سال کی عمر میں وفات پا گئے ہیں، وہ پیشہ ورانہ ریسلنگ کے امریکی ہیرو تھے، ان کے ماچو ایتھلیٹکس اور زندگی سے بڑے شومین شپ کے امتزاج نے 1980 کی دہائی میں اس کھیل کی مقبولیت میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔
اپنے سنہرے بالوں اور مونچھوں کی وجہ سے مشہور ہوگن جمعرات کے روز فلوریڈا میں واقع اپنے گھر میں انتقال کر گئے۔
ہوگن کے مینیجر کرس وولو نے بتایا کہ ہلک ہوگن کو فلوریڈا میں واقع اپنے گھر پر دل کا دورہ پڑا اور ان کی موت کے وقت ان کے اہل خانہ ان کے ساتھ تھے۔
ڈبلیو ڈبلیو ای سٹار کی مئی میں گردن اور جون میں دل کی سرجری ہوئی تھی۔
انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں ان کے اہل خانہ نے لکھا کہ انھوں نے ’ایک لیجنڈ کو کھو دیا۔‘
ریسلنگ کی مقبولیتکے دور میں وہ سب سے نمایاں کرداروں میں سے ایک تھے اور بعد میں اپنے رئیلٹی شو ’ہوگن نوز بیسٹ‘ کے لیے مشہور ہو گئے، جو 2005 سے 2007تک وی ایچ ون پر نشر ہوا۔
Getty Images
ان کے ساتھی ریسلر انڈر ٹیکر نے بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’ریسلنگ کی دنیا نے ایک حقیقی لیجنڈ کھو دیا۔ ہمارے کام میں ان کی خدمات بے پناہ ہیں اور اس کے لیے میں ان کی ستائش کرتا ہوں۔‘
امریکی صدر کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے 2024 کی ہوگن کے ساتھ ایک سیلفی پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ایک لیجنڈ کو ریسٹ ان پیس۔‘
ایوان نمائندگان کے رپبلکن سپیکر مائیک جانسن نے ایکس پر لکھا کہ ’ہم سب کے پاس ہلک ہوگن کی اچھی یادیں ہیں۔ 80 کی دہائی میں اپنے بچپن سے لے کر پچھلے سال ان کے ساتھ انتخابی مہم چلانے تک، میں نے ہمیشہ انھیں زندگی میں ایک عظیم شخصیت کے طور پر دیکھا۔‘
’ٹوٹل نان سٹاپ ایکشن ریسلنگ‘ کے صدر کارلوس سلوا کا کہنا ہے کہ ’ہوگن کا نام پروفیشنل ریسلنگ کا مترادف تھا اور اس صنعت سے بڑھ کر وہ امریکی پاپ کلچر کا حصہ بن گیا۔‘
جب انڈیا کی پہلی خاتون پہلوان حمیدہ بانو نے کہا ’مجھے دنگل میں ہرانے والا مجھ سے شادی کر سکتا ہے‘انوکی: محمد علی سے مقابلے کی وجہ سے مشہور ریسلر جنھیں جھارا پہلوان نے پچھاڑااکرم پہلوان نے کیا صرف خاندانی وقار کی خاطرانوکی سے کُشتی لڑی؟انڈیا کا دل جیتنے والا پاکستانی صادق پہلوان
ان کا اصل نام ٹیری جین بولیا تھا۔ انھوں نے 1970 کی دہائی میں فلوریڈا میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور ایک مقامی ٹی وی شو میں انکریڈیبل ہلک اداکار لو فیریگنو کو شکست دینے کے بعد ’ہلک‘ کا لقب حاصل کیا۔
اس کے بعد وہ ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن (ڈبلیو ڈبلیو ایف) میں شامل ہونے کے بعد ہوگن بن گئے، جس کے مالک ونس میک موہن کو ایسے فائٹر کی تلاش تھی، جن کا نام آئرش ہو۔
Getty Images
ہوگن کی شہرت میں اضافہ ٹی وی نشریات کے طور پر ریسلنگ کے عروج کے ساتھ ساتھ ہوا، جس میں اس کھیل کو ڈرامے، کرداروں اور شو بزنس کی کہانیوں کے ساتھ ملا کر پیش کیا گیا۔
جہاں اچھے لوگوں کو برے کے مقابلے میں دکھایا جاتا اور ہلک ہوگن اس میں بہترین ہیرو اور مداحوں کے پسندیدہ تھے۔
Getty Images
ہوگن ایک اچھے اداکار بھی تھے۔
ہوگن نے اپنی اداکاری کی صلاحیتوں کو پردے پر اس وقت استعمال کیا جب انھوں نے 1982 کی فلم ’راکی تھری‘ میں ایک چیریٹی مقابلے میں سلویسٹر سٹالون کے حریف تھنڈرلپس کا کردار ادا کیا۔
Getty Images
انھوں نے 1987 میں ڈولی پارٹن کے ورائٹی شو میں سٹار لائٹ سٹار برائٹ کا کردار بھی ادا کیا۔
اس میں گلوکارہ اپنے گانے ’ہیڈ لاک آن مائی ہارٹ‘ کے لیے ایک ویڈیو میں ان کی سپر فین سے بیوی بننے کا کرادر کیا۔
Getty Images
1989 میں جب نیو جرسی کے اٹلانٹک سٹی کے ٹرمپ پلازہ میں ریسل مینیا 5 کا انعقاد کیا گیا تو ہوگن نے ایونٹ کے میزبان سے ملاقات کی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے بطور صدر اپنی حمایت ظاہر کی۔
ہوگن جنوری میں ڈبلیو ڈبلیو ای میں اپنی حالیہ شرکت کے موقع پر اس وقت لوگوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنے تھے جب وہ اپنے بیئر برانڈ کی تشہیر کے لیے کمپنی کے فلیگ شپ منڈے نائٹ را پروگرام میں شریک ہوئے تھے۔
Getty Images
انھوں نے رنگ سے باہر ہالی وڈ میں اپنا کیریئر بنایا۔ ان کی نمایاں فلموں میں نو ہولڈز بیرڈ ، سبربن کمانڈو، مسٹر نینی اور سانتا ود مسل شامل ہیں۔
Getty Images
رنگ میں واپس لوٹنے پر انھیں 2000کی دہائی میں ریسلنگ سٹارز کی ایک نئی نسل کا سامنا کرنا پڑا۔
ان میں ڈوین ’دی راک‘ جانسن بھی شامل تھے۔
ان کے ساتھ مقابلے کو ریسل مینیا ایکس 8 میں ’آئیکون بمقابلہ آئیکون‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔
ہوگن نے اپنی 50 ویں سالگرہ سے پانچ ماہ قبل خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’میں ان سے بہتر حالت میں ہوں‘ لیکن اس مقابلے کے فاتح راک بنے تھے۔
Getty Images
ایک دوسرے ریسلر جان سینا نے ہلک ہوگن کی طاقت کو محسوس کیا یا کم از کم ایسا ظاہر ضرور کیا، جب وہ 2005کے ٹین چوائس ایوارڈز میں ایک ساتھ سامنے آئے۔
Getty Images
ہوگن ریسلنگ میں لڑتے رہے اور ان کی شہرت میں اضافہ ہوتا رہا اور 2009میں ان کے ساتھی تجربہ کار رک فلیئر کے ساتھ بھی مقابلہ کیا گیا۔
Getty Images
اگرچہ ان مقابلوں کی کہانیاں اکثر پہلے سے لکھی گئی ہوتی تھیں لیکن خون حقیقی تھا۔
مجموعی طور پر ہوگن نے چھ ڈبلیو ڈبلیو ایف/ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپیئن شپ جیتیں، آٹھ بار ریسل مینیا کی قیادت کی اور دو بار انھیں ڈبلیو ڈبلیو ای ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔
انھوں نے 2005-07 تک اپنی اہلیہ لنڈا اور ان کے دو بچوں کے ساتھ اپنی سیریز ’ہوگن نوز بیسٹ‘ میں بھی رئیلٹی ٹی وی کی کامیابی کا لطف اٹھایا۔
ان کے بعد آنے والے برسوں میں انھیں صحت کے متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
انھوں نے گذشتہ سال یوٹیوبر اور پہلوان لوگن پال کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’میں نے گذشتہ 10 سال میں 25 سرجریاں کروائی ہیں۔ کمر کی دس سرجریاں کی گئیں، دونوں گھٹنے اور کولہے بدل دیے گئے، کندھےسب کچھ۔‘
ہوگن نے تین شادیاں کیں اور ان کی پہلی بیوی لنڈا سے ان کے دو بچے تھے۔
Getty Images
ان کی ساکھ 2015میں اس وقت متاثر ہوئی جب ایک لیک ہونے والی ویڈیو میں نسلی تعصب کا مظاہرہ کرنے پر انھیں ڈبلیو ڈبلیو ای نے معطل کر دیا تھا۔
انھوں نے اے بی سی کے گڈ مارننگ امریکہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’براہ مہربانی مجھے معاف کر دیں۔میں اچھا آدمی ہوں۔‘
Getty Images
حالیہ برسوں میں انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے سب سے زیادہ آواز اٹھانے والی مشہور شخصیات میں سے ایک کے طور پر اپنے مداحوں کی رائے کو منقسمکر دیا۔
ایک سال قبل رپبلکن نیشنل کنونشن سمیت تقریبات میں انھوں نے اپنے ٹریڈ مارک تھیٹر سٹائل میں ان کی حمایت کی۔
اکرم پہلوان نے کیا صرف خاندانی وقار کی خاطرانوکی سے کُشتی لڑی؟انڈیا کا دل جیتنے والا پاکستانی صادق پہلوانانوکی: محمد علی سے مقابلے کی وجہ سے مشہور ریسلر جنھیں جھارا پہلوان نے پچھاڑاجب انڈیا کی پہلی خاتون پہلوان حمیدہ بانو نے کہا ’مجھے دنگل میں ہرانے والا مجھ سے شادی کر سکتا ہے‘ایمان خلیف: روٹی اور کچرا بیچنے والی باکسر جن کا اولمپکس میں متنازع سفر طلائی تمغے پر ختم ہوا