انڈیا میں ڈرامائی انداز میں فرار ہونے والے ریپ اور قتل کے مجرم گووندچامی کو کیرالہ پولیس نے ایک کنویں سے نکال لیا۔این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا میں گووندچامی کو 23 سالہ خاتون کی ریپ اور قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
بدنام زمانہ ملزم آج جمعے کی علی الصبح کننور سنٹرل جیل سے فرار ہوا تاہم 10 گھنٹے سے بھی کم وقت میں پولیس نے اسے دوبارہ گرفتار کر لیا۔
ملزم گووندچامی نے جیل کے قیدیوں کا مخصوص لباس نہیں پہن رکھا تھا۔ اس کا صرف ایک بازو ہے جس کی وجہ سے مقامی افراد کے لیے اُس کی شناخت آسان ہو جاتی ہے جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی اُسے پہچانا جا سکتا ہے۔2011 میں سومیا کے ریپ اور قتل کیس میں مجرم ٹھہرائے گئے گووندچامی نے پولیس سے بچنے کے لیے ایک متروک عمارت کے احاطے کے قریب کنویں میں چھلانگ لگا دی۔پولیس نے اسے کنویں سے باہر نکالنے کا انتظام کیا اس کی فرار ہونے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔مجرم کی گرفتاری مقامی باشندوں کو الرٹ رکھنے کی بدولت ممکن ہوئی جنہوں نے گووندچامی سے مشابہت رکھنے والے ایک شخص کو دیکھنے کی اطلاع دی اور پولیس کو اس کے ٹھکانے تک پہنچایا۔صبح چار بجے کے قریب مجرم کے فرار ہونے کا پتہ چلنے کے چند گھنٹوں کے اندر دوبارہ گرفتاری، پولیس کی مربوط کوششوں کو اجاگر کرتی ہے۔گووندچامی کے کننور سنٹرل جیل سے فرار ہونے کے بعد بڑے پیمانے پر جیل کے سکیورٹی انتظامات پر سوال اُٹھائے جا رہے تھے۔ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا کہ مجرم نے جسمانی معذوری کے باوجود جیل کی دیوار پھلانگنے کے لیے کمبل استعمال کیا اور ممکنہ طور پر جیل کی سلاخ کو کاٹ دیا۔ملزم کے فرار ہونے پر بجلی معطل ہونے اور غیرفعال الیکٹرک باڑ کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا۔اس بات پر زور دیا جا رہا تھا کہ جیل کے پروٹوکول کو مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔مجرم کی ڈرامائی انداز میں دوبارہ گرفتاری سے اگرچہ جیل حکام نے سکون کا سانس لیا ہے تاہم توقع کی جا رہی ہے کہ معاملے کی جامع تحقیقات جلد شروع کی جائے ہیں۔