امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے برطانیہ کے وزیرِاعظم کئیر سٹارمر کو ملک میں امیگریشن کی صورتحال روکنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ضرورت پڑے تو فوج استعمال کریں۔جمعرات کو ٹرمپ کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کئیر اسٹارمر نے کہا کہ فرانس کے ساتھ مہاجرین کی واپسی کا معاہدہ مؤثر بنانا بہت اہم ہے تاکہ ملک میں غیر قانونی مہاجرین کی آمد پر قابو پایا جا سکے۔
اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں اس پر بات ہوئی۔
ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’لوگ آ رہے ہیں، اور میں نے وزیرِاعظم سے کہا کہ میں اسے روک دیتا۔ چاہے آپ کو فوج بلانی پڑے، چاہے جو بھی طریقہ اپنائیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن یہ اندر سے ملکوں کو تباہ کر دیتا ہے۔‘اس پر وزیراعظم سٹارمر نے جواب دیا کہ برطانیہ کا فرانس کے ساتھ ’ایک آئے، ایک جائے‘ والا معاہدہ اہم ہے، اور ’یہ ثابت کرنا ضروری ہے کہ یہ نظام کام کر سکتا ہے۔‘ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں برطانوی وزیرِاعظم کئیر سے فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے معاملے پر اختلاف ہے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’اس معاملے پر میری وزیرِاعظم سے رائے مختلف ہے۔ دراصل، یہ ہمارے چند اختلافات میں سے ایک ہے۔‘ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں برطانوی وزیرِاعظم کئیر سے فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے معاملے پر اختلاف ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)دوسری جانب، کئیر اسٹارمر نے کہا کہ غزہ میں جاری دو سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کے روڈمیپ کی ضرورت پر ان اور ٹرمپ کا مؤقف یکساں ہے۔سٹارمر نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’ہم بالکل متفق ہیں کہ امن اور ایک واضح روڈمیپ کی ضرورت ہے، کیونکہ غزہ کی صورتحال ناقابلِ برداشت ہو چکی ہے۔‘ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری سے متعلق ایک بڑا معاہدہ بھی کیا، جس کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ ہزاروں نوکریاں پیدا کرے گا اور مصنوعی ذہانت (AI)، کوانٹم کمپیوٹنگ اور ایٹمی توانائی کے شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کو اپنی طرف راغب کرے گا۔