غزہ کے محصور عوام کے لیے انسانی امداد لے کر جانے والا غیر ملکی امدادی قافلہ گلوبل صمود فلوٹیلا نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ چار روز میں غزہ پہنچ جائے گا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق تنظیم کا کہنا ہے کہ تکنیکی خرابی کے باوجود ان کے مشن میں کسی بڑی تاخیر کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ فلوٹیلا میں شامل 47 جہاز غزہ کی جانب روانہ ہیں جن کا مقصد اسرائیلی محاصرہ توڑ کر محصور فلسطینیوں کو فوری انسانی امداد فراہم کرنا ہے۔
دوسری جانب امریکی اپوزیشن سینیٹرز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے فلوٹیلا کو تحفظ دینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کے چار سینیٹرز ایڈ مارکی، ایلزبتھ وارن، کرس وان ہولن اور جیف مرکلی نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو خط لکھا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ فلوٹیلا اس وقت بحیرہ روم میں موجود ہے اور اسے ڈرون حملوں اور دیگر دشمنانہ اقدامات کا سامنا ہے۔ سینیٹرز نے زور دیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت کو پرامن امدادی قافلے کے خلاف کسی بھی قسم کی طاقت کے استعمال سے روکا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے تحت فلوٹیلا پر موجود افراد کو مکمل تحفظ حاصل ہے لہٰذا امریکی حکومت کو ان کی حفاظت یقینی بنانی چاہیے۔