’زرافے کے برابر ناخن‘، ویت نام کے شہری کا حیرت انگیز عالمی ریکارڈ

اردو نیوز  |  Sep 30, 2025

تین دہائیوں سے زائد عرصے تک ہاتھوں کے ناخن نہ کاٹنے والے ویت نامی شخص نے عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔

گنیز ورلڈ ریکارڈ کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق لُو کانگ ہوین کے ناخنوں کی لمبائی ساڑے 19 فٹ ہے جو کہ مردوں کی کیٹگری میں اب تک سب سے زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق جب ان کے ناخنوں کی مجموعی لمبائی کو ایک ساتھ عمودی طور پر ناپا گیا تو وہ ایک اوسط سائز کے زرافے کے برابر بنتے ہیں۔

لُو کانگ ہوین نے اعزاز حاصل کرنے کے بعد گفتگو میں کہا کہ ’ناخنوں کے بڑھنے کی ایک وجہ ہھی تھی کہ میرے والد ایک شامن (شامنزم عقیدے کی روحانی شخصیت) تھے۔  میں ٹیچر بننا چاہتا تھا اس لیے میں نے ان کو مزید شاندار نظر آنے کے لیے بڑھایا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ والد کے کہنے پر ٹیچر بننے کا ارادہ تو ترک کر دیا تاہم ناخنوں کو بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا۔

ان کے مطابق ’اگر میں ان کو کاٹتا تو میں خود کو بے چین اور تھکاوٹ کا شکار محسوس کرتا۔‘

انہوں نے بتایا کہ اس قدر لمبے ناخنوں کو سنبھالنا اور دیکھ بھال کرنا کافی مشکل کام ہے۔

ان کے مطابق ’اگر بارش ہو تو ان کو بھیگنے سے بچانا پڑتا ہے اگر ایسا ہو جائے تو یہ نرم ہو جاتے ہیں اور ادھر ادھر ڈھلکنے لگتے ہیں اور اگر ایسے میں کہیں بھیڑ میں ان کو دھکا لگ جائے تو وہ ٹوٹ سکتے ہیں۔ اس لیے میں ان کو بچا کر رکھتا ہوں۔ اپنے کام کے دوران بھی بہت محتاط رہتا ہوں۔‘

لُو کانگ ہوین کا نام گنیز ورلڈ کے 2026 کے ایڈیشن میں شامل کر لیا گیا ہے (گنیز ورلڈ ریکارڈ)

اس سے قبل گنیز ورلڈ ریکارڈ کی ٹیم ناخنوں کی لمبائی ناپنے کے لیے ان کے گھر پہنچی تھی، جس میں گنیز ورلڈ کے چیف ایڈیٹر کریگ گلینڈے بھی شامل تھے جنہوں نے ویت نام کا سفر کیا۔

ٹیم کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے لُو کانگ ہوین کے ناخنوں کو دیکھا تو وہ بڑے حیران کن لگ رہے تھے۔

انہوں نے 34 سال قبل ان کو نہ کاٹنے کا ارادہ کیا تھا جس پر وہ اب بھی قائم ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ انہوں نے اپنے والد کی پیروی کرتے ہوئے کیا۔

ادارے کا کہنا ہے کہ ان کا نام 2026 کے ایڈیشن میں شامل کر لیا گیا ہے اور ان کا یہ خیال ہے کہ ناخنوں نے ان کو مزید طاقتور اور موثر بنایا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More