پاکستانی سینما کی تاریخ ایسی لازوال شخصیات سے بھری ہوئی ہے جنہوں نے نہ صرف اپنی فنکارانہ صلاحیتوں سے ناظرین کے دل جیتے بلکہ اپنی شخصیت اور انداز سے ایک عہد قائم کیا۔ پرانی تصویریں اکثر ہمیں ان عظیم شخصیات کے بچپن کی جھلک دکھاتی ہیں، مگر ان میں پہچاننا آسان نہیں ہوتا۔ آج ہم آپ کو ایک ایسی ہی تصویر دکھا رہے ہیں جس میں ایک چھوٹا بچہ اپنی ماں کے ساتھ بیٹھا ہے، اور یہی بچہ آگے چل کر پاکستان فلم انڈسٹری کا سب سے بڑا سپر اسٹار کہلایا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 99 فیصد لوگ اس تصویر میں موجود اداکار کو پہچاننے میں ناکام رہتے ہیں۔
یہ تصویر ماضی کی دھندلائی ہوئی یادگار ہے جس میں ایک معصوم بچہ سیدھے سادہ لباس میں اپنی ماں کے قریب بیٹھا ہوا ہے۔ اس کے چہرے کی معصومیت اور آنکھوں کی چمک آنے والے وقت کے بڑے فنکار کی خبر دیتی ہے، مگر عام نظر سے دیکھنے والے کے لیے یہ اندازہ لگانا تقریباً ناممکن ہوتا ہے کہ یہی بچہ آگے جا کر فلموں کا بادشاہ بننے والا ہے۔
اب آئیے اس راز سے پردہ اٹھاتے ہیں۔ یہ تصویر کسی اور کی نہیں بلکہ پاکستان کے لیجنڈری اداکار وحید مراد کے بچپن کی ہے۔ وحید مراد کو فلمی دنیا میں ’’چاکلیٹی ہیرو‘‘ اور ’’سپر اسٹار‘‘ کہا جاتا ہے۔ انہوں نے 2 اکتوبر 1938 کو کراچی میں آنکھ کھولی۔ ان کے والد نثار مراد فلم ڈسٹری بیوشن کے کاروبار سے وابستہ تھے جس کی بدولت وحید مراد کو بچپن ہی سے فلمی دنیا کا قریب سے مشاہدہ کرنے کا موقع ملا۔
وحید مراد نے 1960 کی دہائی میں فلم انڈسٹری میں قدم رکھا اور تھوڑے ہی عرصے میں اپنی خوبصورتی، رومانوی انداز اور بے مثال اداکاری سے لاکھوں دلوں پر حکمرانی کرنے لگے۔ ان کی فلم ’’ہیرا اور پتھر‘‘ اور بعد میں ’’ارمان‘‘ نے وہ کامیابی حاصل کی جس نے انہیں بام عروج پر پہنچا دیا۔ فلم ’’ارمان‘‘ کا گیت ’’اکیلے نہ جانا‘‘ آج بھی سننے والوں کے دلوں کو چھو لیتا ہے۔
افسوس کہ یہ عظیم فنکار محض 45 برس کی عمر میں 23 نومبر 1983 کو اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ مگر ان کا فن اور ان کی یاد آج بھی زندہ ہے۔ یہ تصویر صرف ایک بچپن کی جھلک نہیں، بلکہ اس بات کی علامت ہے کہ ایک معصوم بچہ آگے چل کر ایک پوری قوم کے دلوں میں ہمیشہ کے لیے زندہ رہنے والی یادگار بن جائے گا۔