آذربائیجان کے طیارے کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ، دو روز بعد بھی پرواز روانہ کیوں نہ ہو سکی؟

اردو نیوز  |  Sep 26, 2025

کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ان دنوں ایک غیر معمولی صورتِ حال کا سامنا ہے جہاں آذربائیجان سے انڈیا کے شہر چنئی جانے والا غیر ملکی کارگو طیارہ گذشتہ دو روز سے کھڑا ہے۔

یہ طیارہ جو سلک وے ایئرلائنز کا ہے، منگل اور بدھ کی درمیانی شب فنی خرابی کے باعث ہنگامی طور پر کراچی ایئرپورٹ پر اترا تھا۔

پائلٹ نے پرواز کے دوران ہزاروں فٹ بلندی پر اچانک پیش آنے والے مسئلے کے بعد کراچی ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ کیا اور ہنگامی لینڈنگ کی اجازت طلب کی۔ اجازت ملنے پر طیارے کو بحفاظت لینڈ کروا لیا گیا۔

فنی خرابی اور طیارے کی موجودہ صورتِ حال

پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی کے مطابق طیارے میں پیدا ہونے والی فنی خرابی کو فوری طور پر دور نہیں کیا جا سکا اور جہاز ابھی تک کراچی ہوائی اڈے پر کھڑا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’انجینیئرز اور تکنیکی ماہرین نے ابتدائی طور پر مسئلے کا معائنہ کیا ہے۔‘

ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ ’متعلقہ ایئرلائن نے اپنی انجینئرنگ ٹیم کو مزید آلات اور پرزہ جات کے ساتھ طلب کیا ہے تاکہ طیارے کی فنی خرابی دور کر کے اسے دوبارہ اپنی منزل کی طرف روانہ کیا جا سکے۔‘

ایوی ایشن ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ بین الاقوامی معیار کے مطابق ایسی صورتِ حال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہاں ایمرجنسی لینڈنگ، مسافروں کی حفاظت اور جہازوں کی فنی جانچ پڑتال کے لیے مکمل سہولیات موجود ہیں۔

’یہ پہلا موقع نہیں جب کسی غیر ملکی پرواز نے فنی خرابی کے باعث کراچی ایئرپورٹ کا رُخ کیا ہو۔ ماضی میں بھی مختلف ایئرلائنز کے طیارے فنی مسائل، ایندھن کی کمی یا خراب موسم کی وجہ سے کراچی ایئرپورٹ پر اترتے رہے ہیں۔‘

یہ کارگو پرواز آذربائیجان سے انڈیا کے شہر چنئی جا رہی تھی جب اسے فنی خرابی کا سامنا کرنا پڑا (فوٹو: فلائٹ رڈار 24)جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی جغرافیائی اہمیت

ایوی ایشن امور کے ماہر سینیئر صحافی راجہ کامران کے مطابق کراچی کا جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ نہ صرف پاکستان کا سب سے بڑا اور مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے بلکہ خطے میں بھی ایک نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ یہ ایئرپورٹ جنوب ایشیا، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے درمیان ایک قدرتی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔ بحیرۂ عرب کے قریب واقع ہونے کی وجہ سے یہ بین الاقوامی پروازوں کے لیے ایک اہم متبادل ایئرپورٹ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایئرپورٹ خاص طور پر اس لیے اہم ہے کیوں کہ اگر کسی بھی پرواز کو بحیرۂ عرب کے اوپر یا مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے درمیان سفر کے دوران ہنگامی صورتِ حال کا سامنا ہو تو کراچی ایک محفوظ اور قریبی آپشن کے طور پر سامنے آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز اپنے فلائٹ پلان میں کراچی کو متبادل لینڈنگ پوائنٹ کے طور پر شامل کرتی ہیں۔‘

تاریخی پس منظر

جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ماضی بھی اس کی اہمیت کا آئینہ دار ہے۔ برصغیر کی تقسیم سے قبل بھی یہ خطے کا ایک نمایاں ہوائی اڈہ تھا جہاں سے یورپ، مشرق وسطیٰ اور مشرقی ایشیا کے لیے پروازیں روانہ ہوتی تھیں۔ اسی ورثے کو لے کر آج بھی کراچی کا ایئرپورٹ خطے میں ایک سٹریٹیجک مقام رکھتا ہے۔

تجارتی اور اقتصادی پہلو

یہ ایئرپورٹ صرف مسافر پروازوں کے لیے ہی نہیں بلکہ کارگو پروازوں کے لیے بھی غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے۔

کراچی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شہر ہے اور یہاں کے ہوائی اڈے سے روزانہ ہزاروں ٹن سامان اندرون اور بیرون ملک منتقل کیا جاتا ہے۔

کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم کی قربت اسے ایک لاجسٹک حب میں بدل دیتی ہے جہاں سمندری اور فضائی راستوں کے یکجا ہونے سے تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملتا ہے۔

سلک وے ایئرلائنز کے طیارے کا دو روز تک کراچی ایئرپورٹ پر موجود رہنا اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ یہ ہوائی اڈہ خطے کے لیے کتنا اہم ہے۔ نہ صرف یہ طیارہ یہاں محفوظ طور پر اترا بلکہ اس کی مرمت کے لیے تمام تر سہولیات بھی میسر ہیں۔

علاقائی پروازوں کے لیے متبادل مرکز

کراچی ایئرپورٹ کی جغرافیائی پوزیشن مشرق وسطیٰ کے بڑے ایئرپورٹس جیسے دبئی، دوحہ اور ابوظہبی کے قریب ہے۔ تاہم ان ہوائی اڈوں پر پروازوں کا دباؤ بہت زیادہ ہے۔ اس تناظر میں کراچی ایک متبادل اور نسبتاً کم مصروف آپشن فراہم کرتا ہے۔

عالمی ایوی ایشن کے ماہرین کئی بار اس بات کی نشاندہی کرچکے ہیں کہ اگر اس ایئرپورٹ کو مزید اپ گریڈ کیا جائے تو یہ دبئی اور دوحہ جیسے بڑے مراکز کا متبادل بن سکتا ہے۔

کراچی ایئرپورٹ سفری سہولیات کے ساتھ  ہنگامی حالات میں بھی ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)سفری سلامتی اور اعتماد

کسی بھی ایئرپورٹ کی ساکھ اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ وہ ہنگامی حالات سے کس طرح نمٹتا ہے۔ کراچی ایئرپورٹ پر سلک وے ایئرلائنز کے طیارے کی محفوظ لینڈنگ اس ساکھ کو مزید مضبوط بناتی ہے۔

دنیا بھر کے پائلٹس اور ایئرلائنز کے لیے یہ ایک اطمینان کی بات ہے کہ پاکستان کا یہ ایئرپورٹ نہ صرف سفری سہولیات بلکہ ہنگامی حالات میں بھی ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

آذربائیجان سے انڈیا جانے والے طیارے کی فنی خرابی اگرچہ ایک معمولی تکنیکی مسئلہ ہے لیکن اس نے ایک بار پھر کراچی ایئرپورٹ کی جغرافیائی اور سٹریٹیجک اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More