انڈیا کی ریاست مہاراشٹر میں پُل گرنے سے متعدد سیاح دریا میں بہہ گئے

اردو نیوز  |  Jun 15, 2025

انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کے شہر پونے میں اتوار کے روز اندرایانی دریا پر واقع ایک پرانا پُل گرنے سے دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ کئی افراد کے بہہ جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ یہ حادثہ پونے کی تحصیل ماول کے علاقے کندامالا کے قریب پیش آیا تاہم بہہ جانے والوں میں سے اب تک تین افراد کو بچایا جا چکا ہے۔

تلے گاؤں کے دبھادے پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار نے ابتدائی معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اب تک ایک شخص کے بہہ جانے کا خدشہ موجود ہے جبکہ تین دیگر افراد کو بچا لیا گیا ہے۔‘

یہ حادثہ اتوار کی دوپہر ساڑھے تین بجے پیش آیا جب ہفتہ وار چھٹی کی وجہ سے بڑی تعداد میں شہری اس علاقے میں موجود تھے۔

اطلاعات کے مطابق درجنوں سیاح اس پرانے لوہے کے پُل پر کھڑے تھے کہ اچانک یہ گر گیا اور متعدد افراد دریا میں جا گرے۔

ماول سے رکن اسمبلی سنیل شیلکے نے بتایا ہے کہ ’یہ لوہے کا پل تقریباً 30 سال پرانا تھا اور حادثے کے وقت اس پر تقریباً ایک 100 سے زائد افراد موجود تھے، کچھ لوگ گرنے کے بعد کنارے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔‘

رپورٹ کے مطابق حادثے کے فوراً بعد ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا تھا۔

VIDEO | Maharashtra: Portion of a bridge, over the Indrayani River in Pune, has collapsed. Rescue operations are currently underway, and further details are awaited.

(Source: Third Party)

(Full video available on PTI Videos - https://t.co/n147TvrpG7) pic.twitter.com/8gT8zZGtZf

— Press Trust of India (@PTI_News) June 15, 2025

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی دو ٹیمیں فوری طور پر موقعے پر پہنچ گئیں۔

ایک ریسکیو اہلکار نے بتایا کہ ’ریسکیو آپریشن جاری ہے، کچھ لوگوں کو بچا لیا گیا ہے، حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن امکان ہے کہ 20 سے 25 افراد پل کے ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں۔‘

دوسری طرف مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کہا ہے کہ ’فی الحال ہلاکتوں کی درست تعداد بتانا ممکن نہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ممکن ہے کہ کچھ افراد بہہ گئے ہوں، لیکن ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، این ڈی آر ایف کی ٹیمیں موقع پر پہنچ چکی ہیں، سرچ و ریسکیو آپریشن جاری ہے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More