شواہد سے لگتا ہے حمیرا اصغر کی موت اکتوبر 2024 میں ہوئی: پولیس

اردو نیوز  |  Jul 10, 2025

کراچی میں تفتیش کاروں نے بتایا کہ ڈیجیٹل اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر خیال کیا جاتا ہے کہ اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر علی کی موت کم از کم نو ماہ قبل یعنی اکتوبر 2024 میں ہو چکی تھی، جب کہ ان کی لاش منگل کو ان کے فلیٹ سے ملی۔

عرب نیوز کے مطابق حمیرا کی باقیات کراچی کے علاقے اتحاد کمرشل میں ایک فلیٹ سے اس وقت ملیں جب ایک عدالتی اہلکار منگل کو مالک مکان کی شکایت پر مکان خالی کروانے کے لیے پہنچا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بیلف نے دروازہ توڑا اور اندر مردہ خاتون کو پایا۔

ابتدائی طور پر کراچی کی پولیس سرجن ڈاکٹر سمیّہ سید، جنہوں نے پوسٹ مارٹم کیا، نے کہا کہ لاش کی ’انتہائی حد تک سڑنے کی حالت‘ سے اندازہ ہوتا ہے کہ موت تقریباً ایک ماہ قبل واقع ہوئی تھی۔

تاہم پولیس کی تحقیقات میں ان کے فون ریکارڈز، ان کی آخری سوشل میڈیا سرگرمی اور ہمسایوں سے بات چیت سے کوئی ایسا اشارہ نہیں ملا کہ وہ اکتوبر 2024 کے بعد زندہ تھیں۔ 

ان کی آخری فیس بک پوسٹ 11 ستمبر، 2024 اور انسٹاگرام پوسٹ 30 ستمبر، 2024 کو کی گئی تھی۔ 

پولیس اور صحافیوں سے بات کرنے والے ہمسایوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے حمیرا کو پچھلے سال ستمبر-اکتوبر کے بعد نہیں دیکھا۔

پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سید اسد رضا نے تصدیق کی کہ حمیرا کا فون آخری بار اکتوبر 2024 میں فعال تھا اور اسی مہینے آخری کال ریکارڈ ہوئی۔

اسد رضا نے عرب نیوز کو بتایا ’کال ڈیٹیل ریکارڈ کے مطابق آخری کال اکتوبر 2024 میں کی گئی تھی۔‘

اس کیس کے بارے میں براہ راست معلومات رکھنے والے دو اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ متوفیہ کا اندازاً وقتِ وفات اکتوبر 2024 کے آس پاس ہے۔

پہلے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ’حمیرا اصغر علی کی لاش ممکنہ طور پر نو ماہ پرانی ہے۔ وہ غالباً اپنی آخری یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی اور بجلی کی بندش کے درمیانی عرصے میں فوت ہوئیں، بجلی کی بندش شاید بل ادا نہ کرنے کی وجہ سے اکتوبر 2024 میں ہوئی تھی۔‘

دوسرے اہلکار، جنہوں نے بھی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی، نے بتایا کہ کچن میں موجود زائد المیعاد خوراک اور زنگ آلود برتن اس ٹائم لائن کی تصدیق کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا، ’جارز زنگ آلود ہو چکے تھے اور خوراک چھ ماہ قبل زائد المیعاد ہو چکی تھی۔‘

تحقیقات کاروں کے مطابق اسی منزل پر صرف ایک اور فلیٹ تھا جو اس وقت خالی تھا، جس کی وجہ سے ممکنہ طور پر لاش کی موجودگی کا دیر سے پتہ چلا۔

دوسرے اہلکار نے مزید کہا ’اس اپارٹمنٹ کے مکینوں نے ہمیں بتایا کہ وہ فروری میں واپس آئے تھے اور تب تک بدبو کم ہو چکی تھی۔ 10 سے 15 دنوں کے بعد بدبو کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ بالکونی کا دروازہ بھی کھلا چھوڑ دیا گیا تھا۔

’گھر میں پانی کی پائپ لائنیں خشک اور زنگ آلود تھیں اور کوئی متبادل بجلی کا ذریعہ نہیں ملا۔‘

اہلکار نے کہا، ’وہاں موم بتیاں بھی موجود نہیں تھیں۔‘

منگل کو پوسٹ مارٹم کرنے والی پولیس سرجن ڈاکٹر سمیّہ سید بدھ کو سینیئر افسران کے ساتھ دوبارہ اپارٹمنٹ گئیں۔

انہوں نے کہا ’ہم نے جائے وقوعہ سے کئی سطحی نمونے اکٹھے کیے ہیں، جنہیں تجربہ گاہ بھیج دیا گیا ہے۔‘ 

انہوں نے مزید تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حمیرا کے اہل خانہ نے لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ 

یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا ان کے اپنے رشتہ داروں سے تعلقات خراب تھے یا انہوں نے ان کی باقیات وصول کرنے سے انکار کیوں کیا۔

اداکارہ نے 2014 میں ویٹ مس سپر ماڈل کا مقابلہ جیتنے کے بعد شہرت حاصل کی اور 2022 میں رئیلٹی شو ’تماشا گھر‘ میں شرکت کی۔

انہوں نے ’جسٹ میریڈ‘، ’احسان فراموش‘، ’گرو‘ اور ’چل دل میرے‘ جیسے ٹیلی ویژن ڈراموں میں کام کیا۔ فلمی دنیا میں انہوں نے 2015 کی ایکشن تھرلر ’جلیبی‘ اور بعد ازاں 2021 میں ’لو ویکسین‘ میں اداکاری کی۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More