میٹا نے ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو محض خیالات یا ہاتھوں کے اشارے سے ڈیوائسز کو کنٹرول کرسکے گی۔ کمپنی کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ رسٹ بینڈ جیسی اس بلیو ٹوتھ ڈیوائس سے صارفین کسی کمپیوٹر کو چھوئے بغیر محض ہاتھوں کے اشاروں سے کنٹرول کرسکیں گے۔
اس سے صارفین مختلف کام جیسے کرسر کو حرکت دینے میں مدد ملے گی جبکہ ہوا میں لکھے جانے والے الفاظ بھی براہ راست کمپیوٹر میں ٹائپ ہو جائیں گے۔
کمپنی نے بتایا کہ یہ ڈیوائس سرفیس الیکٹرو مائیو گرافی نامی طریقہ کار پر کام کرتی ہے جو مسلز کی برقی سرگرمیوں کو ٹریک کرتا ہے۔
بلاگ پوسٹ میں مزید بتایا گیا کہ ہمارا ماننا ہے کہ سرفیس الیکٹرو مائیوگرافی انسانوں اور کمپیوٹر کے درمیان تعلق میں نئے انقلاب کی کنجی ثابت ہونے والا طریقہ کار ہے۔
میٹا کے محققین نے اس ڈیوائس کے حمحققین کے مطابق یہ پیشرفت میشن لرننگ اور آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کی بدولت ممکن ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے نیورل نیٹ ورکس کو ہزاروں افراد کے تحقیقی ڈیٹا سے تربیت دی گئی ہے جس کی وجہ سے یہ ڈیوائس ہاتھ کی معمولی حرکات کو درست طریقے میں سمجھنے میں کامیاب رہتی ہے۔
درحقیقت کمپنی تو دعویٰ ہے کہ یہ طریقہ کار اتنا مؤثر ہے کہ یہ ڈیوائس کسی اشارے کے ارادے کو بھی شناخت کرسکتی ہے یعنی آسان الفاظ میں خیالات سے بھی کسی ڈیوائس کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
محققین کے مطابق آپ کو حرکت کرنے کی ضرورت نہیں، بس حرکت کرنے کا ارادہ کریں اور ڈیوائس اس پر عملدرآمد کرے گی۔
یہ ڈیوائس ان افراد کے لیے کمپیوٹرز کا استعمال آسان بنا دے گی جو معذور ہوتے ہیں یا ان کے لیے حرکت کرنا مشکل ہوتا ہے۔
البتہ کمپنی کی جانب سے ڈیوائس کا نام، قیمت یا متعارف کرانے کی تاریخ کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
اس سے لگتا ہے کہ فی الحال یہ ایک تجرباتی ڈیوائس ہے یا مستقبل میں کمپنی کی جانب سے ڈیوائس کے مستقبل کے بارے میں بتایا جائے گا۔والے سے ایک تحقیق کے نتائج جرنل نیچر سائنس میں شائع کیے۔