خیبر پختونخوا : 7 سے 14 اگست تک جشنِ آزادی اور معرکۂ حق ہفتہ منانے کا فیصلہ

ہماری ویب  |  Jul 28, 2025

خیبر پختونخوا حکومت نے یومِ آزادی اور معرکۂ حق میں کامیابی کو بھرپور طریقے سے منانے کے لیے 7 سے 14 اگست تک جشنِ آزادی ہفتہ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں 19 سرکاری محکموں کو مخصوص ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں، جب کہ صوبائی انتظامیہ نے تمام ضلعی انتظامیہ اور محکموں کو باقاعدہ مراسلہ بھی جاری کر دیا ہے۔

14 اگست کی صبح 8 بجے صوبے بھر میں سائرن بجائے جائیں گے اور تمام ٹریفک عارضی طور پر روک دی جائے گی۔ یہ ذمہ داری تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز پر عائد کی گئی ہے۔

گورنر ہاؤس، وزیراعلیٰ ہاؤس، سول سیکریٹریٹ پشاور اور تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر پرچم کشائی کی تقریبات منعقد ہوں گی۔

13 اگست کو آپریشن بنیان المرصوص کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے خصوصی پیغامات، تقاریر اور ویڈیوز سرکاری ویب سائٹس پر جاری کی جائیں گی۔

تمام افسران و ملازمین کو پاکستانی پرچم سینے پر لگانے اور سرکاری گاڑیوں کو قومی پرچموں سے سجانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 7 اور 14 اگست کو سرکاری عمارتوں، مشہور چوکوں، اور سیاحتی مقامات پر بینرز اور چراغاں کیا جائے گا۔ بہترین سجاوٹ کرنے والے محکمے کو انعام دیا جائے گا۔12 اور 14 اگست کو تمام اضلاع، یونیورسٹیوں اور کالجوں کی بڑی مساجد میں خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جائے گا۔

13 اور 14 اگست کو ریڈیو، ٹی وی اور سوشل میڈیا پر معروف شخصیات کی تقاریر، کوئز مقابلے اور بحث و مباحثے نشر کیے جائیں گے۔یومِ آزادی ایوارڈز کے تحت تعلیم، صحت اور سماجی بہبود کے شعبوں میں خدمات انجام دینے والوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جائے گا۔

12 سے 14 اگست تک صوبے بھر میں کرکٹ، فٹبال، والی بال، اور ہاکی کے مقابلے منعقد کیے جائیں گے، جن میں قومی کھلاڑی بھی شریک ہوں گے۔ پشاور میں میگا اسپورٹس ایونٹ کا انعقاد کیا جائے گا۔

7 سے 14 اگست تک لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے صاف ستھری خیبر پختونخوا مہم چلائی جائے گی، جس میں سیاحتی مقامات پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

صوبائی حکومت نے اس موقع پر تمام محکموں، ضلعی انتظامیہ اور عوام سے بھرپور تعاون کی اپیل کی ہے تاکہ یومِ آزادی کی تقریبات پُرامن، منظم اور یادگار بنائی جا سکیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More