Getty Imagesپاکستان اور انڈیا کی ویمن ٹیموں کے درمیان بھی تاس کے دوران ہینڈ شیک نہیں ہوا
ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کی ٹیموں کے درمیان تناؤ اور متنازع واقعات کا رنگ ابدونوں ملکوں کی خواتین ٹیموں کے درمیان میچز میں بھی نظر آ رہا ہے۔
اتوار کو ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کے کولمبو میں کھیلے جانے والے میچ میں ٹاس کے دوران بھی دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے ایک دوسرے سے ہاتھ نہیں ملایا۔
پاکستان ویمنز ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا نے ٹاس جیت کر پہلے انڈیا کو بیٹنگ کی دعوت دی، دونوں کپتانوں نے میزبان سے میچ سے متعلق بات کی اور اس دوران انڈین کپتان ہرمن پریت کور پاکستانی کپتان سے ہاتھ ملائے بغیر وہاں سے چلی گئیں۔
مینز ایشیا کپ کے دوران بھی نہ صرف انڈین کھلاڑیوں نے پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہیں ملایا تھا بلکہ فائنل جتنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سی ٹرافی لینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ پاکستان اور انڈیا کے درمیان کھیلے گئے میچز میں کئی ایسے واقعاتہوئے جو کرکٹ کے گراؤنڈ پر پہلی بار دیکھے گئے تھے۔
انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی ہے کہ اتوار کو انڈیا اور پاکستان کی ویمنز کرکٹ ٹیم کے میچ کے دوران باقاعدہ ہاتھ ملایا جاتا ہے یا نہیں۔
کولمبو میں کھیلے جانے والے میچ کے دوران گراؤنڈ میں کیڑوں کی بھرمار نے کھلاڑیوں کو پریشان کیے رکھا۔
ایک موقع پر پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا پچ کے قریب سپرے کرتی دکھائی دیں، لیکن بعدازاں کچھ دیر بعد میچ روک دیا گیا اور اس دوران گراؤنڈ میں کیڑے مار سپرے کیا گیا جس کے بعد میچ دوبارہ شروع ہوا۔
Getty Imagesمیچ کے دوران کیڑوں نے کھلاڑیوں کو پریشان کیے رکھابسمہ معروف کی بیٹی کے ساتھ انڈین کھلاڑیوں کے پیار کی یادیں
میچ سے قبل پریس کانفرنس میں ایک انڈین صحافی نے پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا کو یاد دلایا کہ بسمہ معروف کی بیٹی کے ساتھ انڈین کھلاڑیوں نے تصاویر بنوائی تھیں اور دونوں ٹیموں کے اُن مناظر کو بہت پذیرائی ملی تھی۔ لیکن اب سب کچھ بدل گیا ہے۔ اس پر آپ کیا کہیں گی؟
اس پر فاطمہ ثنا کا کہنا تھا کہ ’جس طرح سب بسمہ باجی سے مل رہے تھے اور اُن کی بیٹی کو پیار دے رہے تھے، ایسا دیکھنا بہت اچھا لگتا ہے۔ لیکن پہلی چیز یہ ہے کہ آپ جس چیز کے لیے یہاں آئے ہیں، اس پر فوکس کریں۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے ہر ٹیم کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور جو بھی چیز سپیرٹ آف دی گیم میں آئے گی، ہم اس کے مطابق چلیں گے۔
واضح رہے کہ سنہ 2022 میں نیوزی لینڈ میں ہونے والے ویمنز کرکت ورلڈ کے میچ کے بعد انڈین کھلاڑیوں نے پاکستانی کپتان بسمہ معروف کی چھ ماہ کی بیٹی کے ساتھ تصاویر بنوائیں تھیں۔ بعض انڈین کھلاڑیوں نے بچی کو گود میں اُٹھا لیا تھا۔
یہ تصاویر وائرل ہوئی تھیں اور دونوں ممالک میں اسے سراہا گیا تھا۔ انڈیا نے پاکستان کو اس میچ میں 107 رنز سے شکست دے دی تھی۔
’اُمید ہے ویمنز ٹیم آسانی سے 12-صفر کر لے گی‘
انڈیا اور پاکستان کی ویمنز ٹیموں کے درمیان میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے انڈین کپتان سوریا کمار یادیو نے ایک بار پھر کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان روایتی حریفانہ کوئی مقابلہ نہیں ہے۔
سٹار سپورٹس کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انڈین کپتان کا کہنا تھا کہ ویمنز ٹیم گذشتہ چند برسوں کے درمیان مختلف طرز کی کرکٹ کھیل رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر ٹیم اسی طرح کھیلتی رہی تو ’بارہ-صفر‘ ممکن ہے۔ واضح رہے کہ انڈیا اور پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیمیں ون ڈے فارمیٹ میں 11 مرتبہ مد مقابل آ چکی ہیں، اور یہ تمام میچز انڈیا نے اپنے نام کیے ہیں۔
انڈین کپتان سوریا کمار یادیو نے پاکستان اور انڈیا کی ٹیموں کے درمیان 21 ستمبر کو ایشیا کپ کے دوسرے میچ کے بعد نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان اب کوئی روایتی حریفوں والا مقابلہ نہیں رہا۔
اُن کا کہنا تھا کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے میچوں کو 'رائیولری' کہنا درست نہیں کیونکہ اگر دو ٹیمیں 15 سے 20 میچ کھیلیں اور اس دوران ان کا ریکارڈ تقریباً برابر رہے تو اسے حریفانہ مقابلہ کہا جا سکتا ہے لیکن اگر ایک ٹیم مسلسل جیت رہی ہو تو یہ رائیولری نہیں رہتی۔
سوریا کمار یادیو کا کہنا تھا کہ ویمن ٹیموں کے درمیان بھی 'رائیولری' والی کوئی بات نہیں ہے اور اگر انڈین ٹیم اپنی صلاحیت کے مطابق کھیلی تو وہ پاکستان کو آسانی سے شکست دے سکتی ہے۔
انڈیا نے ایشیا کپ میں گروپ میچ، پھر سپر فور اور بعدازاں فائنل میں بھی شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا تھا۔
انڈین کپتان کا کہنا تھا کہ جب وہ فائنل میں جلدی آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے تو اُن کے دل کی دھڑکن قابو میں نہیں تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب تک رنکو سنگھ نے وننگ شاٹ نہیں کھیلا، اس وقت تک اُن کے دل کی دھڑکن قابو میں نہیں تھی۔
الیکٹریشن کا بیٹا جس نے انڈیا کو ایشیا کپ جتوایا: ’میں چاہتا تھا تِلک ورما ڈاکٹر بنے، مگر وہ کرکٹر بن کر دُنیا میں پہچان بنانا چاہتا تھا‘سیاسی اشارے اور متنازع فیصلے: پاکستان اور انڈیا کے درمیان کرکٹ میچ تعلقات میں بہتری کے بجائے ’جنگ کا تسلسل‘ کیسے بنے؟انڈین ٹیم کی بغیر ٹرافی روانگی، ’کھیل کے میدان میں آپریشن سندور‘ کے تذکرے پر محسن نقوی کا جواب: ایشیا کپ کے فائنل کے بعد کیا ہوا؟’پاکستان نے ہی پاکستان کو روک دیا‘’یہ کھیل کی روح کے خلاف ہے‘
مینز کی طرح ویمنز ٹیموں کے درمیان بھی ہینڈ شیک نہ ہونے کا معاملہ سوشل میڈیا پر موضوعبحث ہے۔
فرید خان نامی صارف لکھتے ہیں کہ یہ کھیل کی روح کے خلاف ہے، پاکستان کو یہ میچ جیت کر اس کا جواب دینا چاہیے۔
عبداللہ نامی صارف لکھتے ہیں کہ ایک اور دن جب ’جینٹلمین گیم‘ سیاست کی نذر ہو گئی۔
پاکستان کی ٹیم ایونٹ کا اپنا دوسرا میچ کھیل رہی ہے، پہلے میچ میں اسی بنگلہ دیش کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
26 سالہ شبھمن گل کو روہت شرما کی جگہ انڈیا کا نیا کپتان کیوں بنایا گیا؟کمنٹری کے دوران ’آزاد کشمیر‘ بولنے پر انڈین صارفین کی ثنا میر پر تنقید: ’میرے دل میں بغض نہیں، براہ کرم اس پر سیاست نہ کریں‘’انڈین ٹیم دفتر آ کر مجھ سے ٹرافی لے جائے‘: ایشیا کپ ختم لیکن ٹورنامنٹ سے جُڑے تنازعات ختم نہ ہو سکے’میجر سرجری‘ کے باوجود پاکستان ایشیا کی پہلی بہترین ٹیم کیوں نہ بن سکا؟