پاکستان میں حالیہ عرصے کے دوران ہونے والے غیر معمولی اور طویل مون سون سپیلز نے موسم سرما کے طوالت اختیار کرنے کے امکانات بھی بڑھا دیے ہیں۔ماہرین موسمیات اور محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال نہ صرف سردیوں کا دورانیہ طویل ہو سکتا ہے بلکہ اس کی شدت بھی معمول سے زیادہ رہنے کے امکانات ہیں۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون کے اثرات موسم سرما پر براہِ راست پڑتے ہیں اور بارشوں کے تسلسل نے فضا میں نمی اور موسم کی صورتحال کو اس طرح بدل دیا ہے۔آئندہ آنے والے موسم سرما میں سخت ٹھنڈ اور سرد ہواؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ماہرین کے خیال میں اس برس درجہ حرارت معمول سے کئی درجے کم رہ سکتا ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید سردی برداشت کرنا پڑے گی۔محکمہ موسمیات کے حکام نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’حالیہ سالوں میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث موسم کے آغاز میں دیر سویر کے امکانات ہیں، گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی خشک سالی کا امکان ہے۔‘’گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی سردیوں کی پہلی بارش اور پہاڑی علاقوں میں برفباری میں دیر ہو سکتی ہے جبکہ دھند میں بھی اضافے کا امکان ہے۔‘موسم اور ماحولیات کے ماہر عاصم زیب نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’سردیوں میں اس خطے میں درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ گر سکتا ہے اور خشک سال بھی ہو سکتی ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’خطے میں مون سون کے غیر معمولی اور طویل سپیلز سے سردیوں کے موسم پر بھی اثر پڑے گا جس کے باعث کسانوں اور شہریوں دونوں کو مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔‘عاصم زیب نے مزید بتایا کہ ’حقائق پر مبنی تحقیق بھی یہی ظاہر کرتی ہے کہ اس برس سردیوں کا موسم نہ صرف سخت ہوگا بلکہ دھند کا دورانیہ بھی متوقع طور پر زیادہ ہو سکتا ہے، جو فضائی اور زمینی سفر کے نظام کو متاثر کرے گا۔‘ان کے مطابق ’توانائی کی کھپت میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملے گا اور حکومت کو چاہیے کہ پیشگی اقدامات کرتے ہوئے ایندھن اور گیس کی فراہمی یقینی بنائے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘