راولپنڈی اور اسلام آباد میں پیش آنے والے ایک لرزہ خیز سانحے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا، جہاں ایک شخص نے چند گھنٹوں کے اندر اپنے ہی والد اور دو بہنوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا، جبکہ تین ماہ کے معصوم بھانجے کو شدید زخمی کر دیا۔
پولیس کے مطابق ملزم محمد علی نے پہلے اسلام آباد کے ترامڑی چوک کے قریب اپنے 70 سالہ والد محمود حسین اور 32 سالہ بہن شبنم زارا پر حملہ کر کے دونوں کی جان لے لی۔ اس کے بعد وہ راولپنڈی کے عرفان آباد پہنچا اور وہاں 35 سالہ بہن انجم زارا کو قتل کر دیا، جبکہ اس کا شیر خوار بیٹا سالار تیز دھار آلے سے شدید زخمی ہو گیا، جس کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
ابتدائی تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ تنازعہ جائیداد کے بٹوارے اور ممکنہ طور پر غیرت کے معاملے پر تھا۔ ذرائع کے مطابق مقتول والد اپنی جائیداد دونوں بیٹیوں کے نام کرنا چاہتے تھے، جبکہ ملزم اس فیصلے سے سخت ناخوش تھا۔ مزید یہ بھی بتایا گیا کہ مقتولہ انجم زارا نے ڈیڑھ سال قبل اپنی پسند سے شادی کی تھی، جس پر ملزم کو شدید رنج تھا۔
واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ملزم کے ایک ماموں اور چاروں بھائیوں کے خلاف قتل کے مقدمات درج کر لئے ہیں.
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور زخمی بچے کو اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ملزم کو ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ عدالت میں پیش کیا جائے گا تاکہ اسے سخت سے سخت سزا دلائی جا سکے۔
واردات وفاقی دارالحکومت کی سیکیورٹی اور سیف سٹی کیمروں کے نظام پر سنگین سوالات کھڑا کر گیا ہے اور عوامی حلقوں نے اس اندوہناک واقعے کو سیکیورٹی نظام کی ناکامی قرار دیتے ہوئے مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔